افغانستان:کنویں میں تین روز سے پھنسا بچہ جاں بحق
کابل: افغانستان کے جنوب میں واقع ایک گاؤں میں کنویں میں تین روز سے پھنسا بچہ جاں بحق ہوگیا۔
باغی ٹی وی : غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جنوب مغربی صوبہ زابل کے قحط زدہ گاؤں شوک کے ایک کنویں میں بجہ جا گرا تھا امدادی کارکنوں نے واقعہ کے فوراً بعد بچے کو نکالنے کے لیے ہنگامی سرگرمیاں کا آغاز کردیا تھا گزشتہ ورز تک حکام نے بتایا تھا کہ 5 سالہ حیدر اب بھی زندہ ہے لیکن بعدازاں انہوں نے اعلان کیا کہ حیدر جانبر بچ نہیں سکا۔
امریکا میں ہزاروں لگژری گاڑیوں سے لدے کارگو بحری جہاز میں آتشزدگی
څومره در په در یې څومره ستړی یې
ژونده زه دې پیژنم نیمګړی یېته هم لکه ما غوندې غمجن ښکارې
ته هم ددې وران وطن وګړی یې #ټکور https://t.co/HhYwY70CRd— Anas Haqqani(انس حقاني) (@AnasHaqqani313) February 18, 2022
اس حوالے سے وزارت داخلہ کے سینئر مشیر انس حقانی نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بچے کی موت کے حوالے سے کہا کہ 5 سالہ حیدر ہم سے ہمیشہ کے لیے جدا ہوگیا ہے۔
اس سے قبل زابل پولیس کے ترجمان ذبیح اللہ جوہر نے بتایا تھا کہ ریسکیو ٹیم کو ایک نئی رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑا ہے اور ایک چٹان کی وجہ سے مزید کھودائی تقریباً ناممکن ہوگئی ہے ہمیں خدشہ ہے کہ مزید کھودنے کی صورت میں بچے پر مٹی گر سکتی ہے اس لیے ہم احتیاط سے کام کر رہے ہیں۔
عرب امارات کے ورک پرمٹ کے اجراء میں اضافہ ریکارڈ
قبل ازیں مراکش میں ایک کنویں میں گذشتہ چار روز سے پھنسا ہوا ایک پانچ سالہ بچہ امدادی حکام کی بہترین کوششوں کے باوجود ہلاک ہوگیا تھا یہ بچہ کنویں کے ایک تنگ سے سراغ سے 32 میٹر (104 فٹ) نیچے جا گرا تھا اور اس کو نکالنے کی کوششیں لینڈ سلائڈنگ کے امکان کی وجہ سے مشکلات کا شکار رہی تھیں۔
شاہی محل سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ اس افسوس ناک واقعے کے بعد جس میں ریان اورام نامی بچے کی موت واقع ہوئی، بادشاہ محمد ہشتم نے کنویں میں گر جانے والے بچے کے والدین کو فون کیا تھا بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ بادشاہ نے بچے کے والدین سے اظہارِ افسوس کیا۔
اس سے قبل 2019 میں ملاگا شہر میں ایک دو سالہ لڑکا ایک اور کنویں میں گر کر ہلاک ہو گیا تھا۔