پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتارپور راہداری پر بات چیت کا تیسرا دور آج ہو گا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ڈائریکٹر جنرل جنوبی ایشیا اور سارک ڈاکٹر محمد فیصل کی سربراہی میں پاکستانی وفد اٹاری پہنچ گیا .
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرتارپورراہداری پر80فیصد کام مکمل ہوچکا ہے، امید ہےاس بار کرتارپورراہداری منصوبے کو حتمی شکل دے دیں گے،کرتارپورراہداری کا فیصلہ سکھ برادری کےلیے کیا ،کرتارپورراہداری پر پاکستان کی جانب سے تیاریاں مکمل ہیں ،پاکستان کی جانب سے مکمل وفد بھارت بھیجا جارہا ہے، وزیراعظم عمران خان نے اقلیتوں کےلیے یہ اقدام اٹھایا.
انٹرنیشنل سکھ کنونشن میں گورنر پنجاب کے خطاب کے دوران سکھوں کے پاکستان زندہ باد کے نعرے
انٹرنیشنل سکھ کنونشن کا آغاز، سکھ برادری پاکستان کا امن پسند چہرہ دنیا کو دکھائے،فردوس عاشق
مذاکرات میں پاکستانی وفد کی قیادت ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کریں گے جبکہ بھارتی وفد کی قیادت جوائنٹ سیکرٹری خارجہ کریں گے۔ آج کی بیٹھک میں افتتاحی تقریب میں دونوں ممالک کی طرف سے شریک اہم رہنماؤں کے نام فائنل کئے جائیں گے اور منصوبے کے افتتاح کے موقع پر کتنے بھارتی یاتری پاکستان آئیں گے اس پر بھی بات ہوگی۔ سکھ یاتریوں کی رجسٹریشن کے طریقہ کار پر بھی بات ہوگی
کرتارپورراہداری کا ہر صورت افتتاح کیا جائے گا، وزیر مذہبی امور
کرتارپور راہداری کب کھولی جائے گی؟ گورنر پنجاب نے بتا دیا
واضح رہے کہ کرتارپور راہداری بھارت اور پاکستان کے درمیان مجوزہ سرحدی راہداری ہے جو بھارتی پنجاب میں واقع ڈیرہ بابا نانک صاحب کو پاکستان کے علاقہ کرتارپور میں واقع گردوارہ دربار صاحب کی مقدس عبادت گاہ سے منسلک کریگی۔ اس راہداری کا مقصد بھارت کے مذہبی عقیدت مندوں کو پاک بھارت سرحد سے محض 4.7 کلومیٹر دور واقع گردوارہ دربار صاحب کی زیارت کرنے میں آسانی پیدا کرنا ہے۔
اگست 2018ء میں بھارتی پنجاب کے وزیر اور سابق ایم پی سدھو نے اعلان کیا کہ پاکستانی جنرل قمر جاوید باجوہ نے انہیں بتایا ہے کہ پاکستان کرتارپور کی راہداری کھول دے گا۔ 28 نومبر 2018ء کو پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے ناروال کے قریب کرتارپور گاؤں میں اس راہداری کا سنگ بنیاد رکھا۔اس راہداری کو نومبر 2019ء میں گرو نانک کے 550ویں یوم پیدائش سے پہلے حتمی شکل دی جائے گی۔








