بھارتی فوجی سربراہ منوج مکند نروانے کے مطابق لداخ کے سرحدی علاقوں میں چینی افواج کی تعیناتی کا سلسلہ بھارت کے لیے تشویش کی بات ہے۔
باغی ٹی وی : بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی فوج کے سربراہ جنرل منوج مکند نروانے نے خطہ لداخ کے دو روزہ دورے کے بعد میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ چین نے لداخ کے متعدد متنازعہ سرحدی علاقوں میں اپنی فوج کی تعداد اور ان کی تعیناتی میں خاطر خواہ اضافہ کیا ہے جو بھارت کے لیے ایک تشویش کی بات ہے تاہم انہوں نے کہا کہ بھارت اس وقت کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے بھی کافی تیار ہے۔
جنرل نروانے نے کہا کہ چینی فوجیوں کو ہماری مشرقی کمان تک پورے مشرقی لداخ اور شمالی محاذ پر کافی بڑی تعداد میں تعینات کیا گیا ہے یقینی طور پر آگے کے علاقوں میں ان کی تعیناتی میں کافی اضافہ ہوا ہے-
ملاوی: سابق رکن پارلیمنٹ کی ایوان کے اندر خودکشی
ان کا کہنا تھا کہ انہیں ایسا نہیں لگتا کہ اس علاقے میں کسی، جارحیت کا مظاہرہ کیا جائے گا ہم ان کی جانب سے ہونے والی تمام پیشرفت کی نگرانی کر رہے ہیں۔ موسم کی بنیاد پر ہمیں جو بھی اِن پُٹ ملتا ہے، اس کے مطابق ہم اس سے مقابلے کا انفراسٹرکچر بھی تیار کر رہے ہیں اس وقت ہم کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے بھی پوری طرح سے تیار ہیں۔
بھارتی فوجی سربراہ کا کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ سرحدی اختلافات مسلسل مذاکرات سے حل کیے جا سکتے ہیں ’’میری پختہ رائے یہ ہے کہ ہم اپنے اختلافات بات چیت کے ذریعے حل کر سکتے ہیں مجھے امید ہے کہ ہم اس کے ذریعے نتائج حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔
کورونا کی تیسری لہربھارت کوتباہ کرکے رکھ دے گی:بھارتی ڈاکٹرنے ڈرا دیا
جنرل نروانے نے مزید کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ اکتوبر کے دوسرے ہفتے میں مذاکرات کا جب 13واں دور ہوگا، اس وقت کشیدگی کم کرنے جیسے معاملے پر ہم میں اتفاق ہو جائے گا۔
بھارت نے چند روز قبل ہی چین نے اپنے ایک بیان کہ بھارت ‘فارورڈ پالیسی‘ پر عمل پیرا ہے اور سرحد پر کشیدگی کی اہم وجہ یہ ہے کہ وہ غیر قانونی طریقے سے چین کے علاقوں پر قبضہ کر رہا ہے کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ دوطرفہ کشیدگی کی وجہ باہمی سرحد پر فوجوں کی تعیناتی ہے۔
امریکا تباہی کے دہانے پرپہنچ گیا:کورونا سے روزانہ 15 سو ہلاکتیں:لوگ ایک وقت کی…
دوسری جانب مقبوضہ و جموں کشمیر میں قابض بھارتی فوج کے ایک اہلکار نے آرمی بیس میں خود کو گولی مار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جنت نظیر وادی کے ضلع پلوامہ میں بھارتی فوجی اڈے میں گولی چلنے کی آواز سنائی گئی جس سے آرمی بیس میں بھگدڑ مچ گئی۔
گولی کی آواز کے مقام پر بھارتی فوج کے ایک اہلکار کی لاش خون میں لت پت پڑی تھی جب کہ قریب ہی سرکاری رائفل بھی موجود تھی۔ اہلکار کو اسپتال لے جایا گیا جہاں اس کی موت کی تصدیق کردی گئی خودکشی کرنے والے اہلکار کی شناخت اسٹیفن کے نام سے ہوئی ہے لاش کو ضروری کارروائی کے بعد آبائی علاقے روانہ کردیا گیا ہے۔ واقعے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔
واضح رہے کہ ذہنی دباؤ اور پست ہمتی کے باعث مقبوضہ کشمیر میں جنوری 2007 سے تاحال ہلاک ہونے والوں کی تعداد 514 ہوگئی۔