سرکاری ملازمین کا دوسرے روز بھی مطالبات کی منظوری کے لئے احتجاج

پنجاب حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین کی ساتھ امتیازی سلوک کی پر زور مذمت کرتے ہیں
0
40
cs protets

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پنجاب کے سرکاری ملازمین کا دوسرے روز بھی مطالبات کی منظوری کے لئے احتجاج جاری ہے

پنجاب کے تمام اضلاع سے سرکاری ملازمین سول سیکرٹریٹ لاہور کے باہر احتجاج کر رہے ہیں، احتجاج میں خواتین بھی شریک ہیں، شرکاء نے رات سڑک پر گزاری، کل صبح سے سول سیکرٹریٹ کے اطراف کی سڑکیں بند ہیں، مظاہرین سڑکوں پر ہی بیٹھے ہیں، مظاہرین کا کہنا ہے کہ ہماری تنخواہ اور پنشن میں اضافہ وفاق کے برابر کیا جائے، پنجاب کے سرکاری ملازمین کا معاشی استحصال بند کیا جائے، انکو انکے حقوق دیئے جائیں

جماعت اسلامی نے سرکاری ملازمین کے مطالبات کی حمایت کر دی، امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ پنجاب کے مختلف سرکاری محکموں کے ملازمین صوبہ بھر سے لاہور میں جمع ہیں، سراپا احتجاج ہیں۔ جماعت اسلامی ان کے مطالبات کی مکمل حمایت کرتی ہے۔ تنخواہوں میں اضافے سمیت تمام مطالبات فوری طور پر تسلیم کیے جائیں۔

پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے صدر خالد مسعود سندھو نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین کے ساتھ امتیازی سلوک برتنے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ پنجاب حکومت کو فوری طور پر وفاق کے نوٹیفکیشن کے مطابق باقی تینوں صوبوں کی طرح تنخواہوں میں 35 فیصد اور پینشنرز میں ساڑھے سترہ فیصد اضافے کا نوٹیفکیشن کرنا چاہیے،

ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور مرکزی سیکرٹریٹ میں سرکاری ملازمین کے حوالے منعقدہ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ صدر پاکستان مرکزی مسلم لیگ خالد مسعود سندھو نے مزید کہا کہ اس وقت پنجاب بھر کے تمام سرکاری دفاتروں میں قلم چھوڑ ہڑتال ہوچکی ہے، پنجاب بھر سے ہزاروں سرکاری ملازمین سول سیکرٹریٹ کے سامنے دھرنہ دئیے ہوئے ہیں جو ملک و قوم کے لیے کسی صورت فائدے مند نہیں ہے۔ پنجاب حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین کی ساتھ امتیازی سلوک کی پر زور مذمت کرتے ہیں اور پنجاب کی نگران حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سرکاری ملازمین کے ساتھ ہونے والی زیادتی کا جتنی جلد ازالہ کرے اتنا ہی مناسب ہوگا ،دوسری صورت میں ملازمین میں ایک بے چینی موجود رہے گی جو معاشرتی امن و سکون کے لیے پریشانی کا سبب بن سکتی ہے۔

Leave a reply