لاہور:لاہور:دواہم ترقیاتی منصوبوں میں حکومتی شخصیات کو نوازے جانے کے الزامات سامنے آگئے،اطلاعات کے مطابق ضلعی حکومت لاہور پر اس حوالے سے سخت الزامات سامنے آگئے ہیں جن میں کہا گیا ہےکہ حکومت نے اپنےپسندیدہ افراد کو نوازنے کی کوشش کی ہے ،
اس حوالے سےلاہور کے دو بڑے اور اہم منصوبوں کی تعمیر کے حوالے سے کہا جارہاہے کہ حکومت کی طرف سے یہ منصوبے شروع کرنے کا بڑا مقصد اپنے پسندیدہ لوگوں کو مالی فائدہ پہنچانا ہے، اس میں ایک منصوبہ کاہنہ فلائی اور سے لے کر گلشن احباب تک سڑک کی تعمیرکا ہے جبکہ دوسرا منصوبہ خیرہ ڈسٹی بیوٹری سے لیکر کالج روڈ کو ایک طرف چھوڑے ہوئے ریلوے لائن کے ساتھ تک ہے
[wp-embedder-pack width=”100%” height=”400px” download=”all” download-text=”” attachment_id=”461166″ /]
کہا جارہاہےکہ یہ دونوں منصوبے کم وبیش 570 ملین روپے کی مالیت کےہیں اور ان دونوں منصوبوں میں عوام الناس کو فائدہ کم جبکہ حکومتی شخصیات کو زیادہ ہے ، اس منصوبے میں کسی بڑے فائدہ کو سامنے نہیں رکھا گیا ، مثلا کالج روڈ جہاں ہر وقت بہت زیادہ ٹریفک کا رش لگا رہتا ہے اور یہاں واقعی ایک چوڑی اور کارپٹ سڑک کی ضرورت تھی اسے بالکل ہی نظر انداز کردیا گیا ہے ، اس منصوبے کےمطابق کالج روڈ جسے منسلک ہونا چاہیے تھا اڑھائی کلومیٹر دور سے گزر رہا ہے جس کا بالکل ہی فائدہ نہیں ہے
ایسے ہی یہ بھی معلوم ہوا ہےکہ ان دونوں منصوبوں میں ضلعی حکومت کے ایسے لوگ مستفید ہورہے ہیں جن کا اس منصوبے کی تیاری میں کوئی نہ کوئی کردار ضرور ہے
اطلاعات کے مطابق ان میں پہلا جو فائدہ پہنچایا جارہا ہے وہ پی ٹی آئی ایم پی اے عون چوہدری کے بھائی چوہدری امین ہیں جوکو فائدہ پہنچانے کےلیے اس منصوبے کی غلط بنیاد رکھی گئی ہے
[wp-embedder-pack attachment_id=”461166″ /]
ملک شہباز پریس آف آئی ای پی سوسائٹی اور ابدالیان فیز 2 کے لینڈ پروکیورر ہیں ایسے ہی ہائی کورٹ فیز 2 سوسائٹی کی اہم کاروباری شخصیات بھی اس منصوبے سے فائدہ اٹھا رہی ہیں
یہ بھی کہاجارہاہے کہ اس منصوبے سے ایک اہم کاروباری شخصیت چوہدری طاہر گجر ہیں جن کے بارے میں بتایا جارہاہے کہ وہ پرائیویٹ زمین کے مالک ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ ایل ڈی اے کے متعدد سرمایہ کار جنہوں نے گزشتہ دو ماہ میں ان سڑکوں کے ارد گرد زمینیں خریدی ہیں وہ بھی اس منصوبے سے فائدہ اٹھا رہے ہیں اور قوم کے 570 ملین روپے کو فقط اپنی جیب میں ڈالنے کےلیے ایسے منصوبے شروع کررہے ہیں جن کا عوام کو کم اور مال بنانے والوں کو زیادہ فائدہ ہے