لاہور ہائی کورٹ نے توشہ خانہ سے دیئے جانے والے تحائف کی تفصیلات طلب کرلیں ہیں.
توشہ خانہ سے شخصیات کے تحائف وصول کرنے کی تفصیلات کی فراہمی کیلئے درخواست پر لاہور ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی جس پر لاہور ہائی کورٹ نے توشہ خانہ سے دیئے جانے والے تحائف کی تفصیلات طلب کرلی ہیں جبکہ لاہور ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت کو 16 جنوری تک تمام تر تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔
جبکہ وفاقی حکومت کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ توشہ خانہ کے تحائف کی خفیہ معلومات ہیں تفصیل فراہم نہیں کی جاسکتی ہیں اس پر جسٹس عاصم حفیظ نے کہا کہ جب کسی شخصیت نے توشہ خانہ تحفہ خرید لیا توٹیکس ریٹرنز میں ظاہر کرنا پڑتا ہے، اور جب ٹیکس ریٹرنز میں تحفہ ظاہر ہو گیا تو پھر کیسے خفیہ رہ سکتا ہے؟ جسٹس عاصم حفیظ کا وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا آپ تفصیلات عدالت پیش کریں ،طے کریں کہ خفیہ ہے یا نہیں۔
مزید یہ بھی پڑھیں.
بلاول نے ارجنٹینا کی جیت پر لیاری میں ہونے والے جشن کی ویڈیو شیئرکردی
احسان فراموش نہ بنیں، پرویز الہی نے پی ٹی آئی کو کھری کھری سنا دی
شوگر کے مریضوں کیلئے استعمال کی جانیوالی انسولین کی قلت کا انکشاف
بے بنیاد پروپیگنڈا کیا گیا،ڈیم فنڈ اب بھی محفوظ ہے.ثاقب نثار
خیال رہے کہ 1974 میں قائم ہونے والا توشہ خانہ، کابینہ ڈویژن کے انتظامی کنٹرول کے تحت کام کرنے والا محکمہ ہے اور یہاں دیگر حکومتوں، ریاستوں کے سربراہاں اور غیرملکی شخصیات کی جانب سے جذبہ خیرسگالی کے طور پر حکمرانوں، اراکین پارلیمان، بیوروکریٹس اور حکام کو دیے جانے والے قیمتی تحائف کو رکھا جاتا ہے۔ قواعد کے تحت یہ لازمی ہے کہ توشہ خانہ میں ایک خاص قیمت کے تحفے جمع کروائے جائیں تاہم کسی بھی عہدیدار کو یہ تحائف رکھنے کی بھی اجازت ہے بشرطیکہ وہ توشہ خانہ جائزہ کمیٹی کے ذریعے لگائے گئے قیمت کے تخمینہ کا کچھ فیصد ادا کرے۔