ن لیگی رہنما، وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ خود احتسابی ایک اچھا عمل ہے، نوید ہے پاکستان کی پریشان حال قوم کے لیے مثبت قدم ہو، اگر ایک طاقتور ادارہ خود احتسابی کا عمل شروع کرتا ہے تو یہ ایک پیغام ہے،دیگر اداروں کو بھی اس عمل سے گزرنا چاہیے تاکہ پاکستان اس مشکل سے نکل سکے، سہولت کاری تھی, ہماری بات سچ ثابت ہوئی،ہمارا ہدف انہیں سزا دینا نہیں بلکہ جو فیصلے ہوئے اور ان سے بربادی آئی ان کو کٹہرے میں لایا جائے

جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ ہمارا ہدف وہ لوگ ہیں جن کی وجہ سے پاکستان میں بدامنی اور معاشی بدحالی آئی، اگر اس پروجیکٹ کو لانچ کرنے والے لوگوں کو آپ گرفتار کر کے سزا نہیں دیں گے تو نو مئی کا واقعہ دوبارہ ہو سکتا ہے ، آپ کو اس واقعہ کے ماسٹر مائنڈ خواہ وہ کتنا بھی طاقتور ہو اس کو سزا دینی ہو گی ،تاکہ ہم اپنے پاکستان کو محفوظ کر سکیں جو لوگ آئیں سے ماورا کا کر قدم اٹھاتے ہیں ان پر تنقید کرنا اور ان کا احتساب کرنا لازم ہے ،آج کوئی کہے کہ یہ ادارے پر حملہ ہے نہیں یہ حملہ پاکستان کی سالمیت پر حملہ ہے ان کے نزدیک 102 سویلین کوئی اہمیت نہیں رکھتا ان کے نزدیک ماسٹر مائنڈ کو بچانا ہے، جو کانٹے سابق لوگوں کے بوئے تھے آپ پوری قوم کاٹ رہی ہے ،

 نواز شریف کب واپس آتے ہیں اس کا ابھی تک کنفرم نہیں 

سیاسی مفادات کے لئے ملک کونقصان نہیں پہنچانا چاہئے

غیر ملکی سفارت خانوں نے اپنے شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کر دی 

 نواز شریف کو آج تک انصاف نہیں ملا،

نواز شریف کے چوتھی بار وزیراعظم بننے سے ملکی ترقی کا نیا سفر شروع ہوگا،جاوید لطیف
جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ نواز شریف اب پاکستان سے صرف اڑھائی گھنٹے کی مسافت پر ہے، پی ٹی آئی کے دور کی سزا اب تک باقی ہے ،ان کے ایک فیصلے سے پی آئی ہے انٹرنیشنل پرواز بند ہونے سے ساتھ ارب نقصان ہوا ، قوم کے ساتھ اب ادروں میں بیٹھے لوگ بھی مان رہے ہیں کہ نواز شریف کے بغیر پاکستان کا چلنا مشکل ہو رہا ہے ابھی تو باہر بیٹھ کر ہدایت دے رہا ہے تو روس سے تیل آرہا ہے ، پاکستان کے دوست ممالک پاکستان میں انوسٹمنٹ کا سوچ رہے ہیں پاکستان مسلم لیگ ن 2013 میں بغیر انتخابی اتحاد کے دو تہائی اکثریت کی تھی ، اب تو سورج جو سوا نیزے پر تھا بہت دور جا چکا ہے ،نواز شریف جو واپس آرہا ہے ووٹ کو عزت دو کے نعرے کی وجہ سے آ رہا ہے،انصاف فراہم کرنے والا ادارہ بھی خود احتسابی کے عمل سے گزرے گا،ایک شخص کو نیچا دکھانے کے کے جو فیصلے کئے گئے وہ بھی احتساب کے عمل سے گزرے گا، سیٹ ایڈ جسٹمنٹ کے بارے حتمی بات نواز شریف ہی بتائیں گے ،پارٹی کے اندر جس ورکر اور لیڈر شپ نے سختیاں جھیلیں ان کو پارٹی ٹکٹ ڈی جائے گی، نواز شریف مخلص ورکر کے لیے ایک بڑا پیکج لے کر آر رہے ہیں ،دنیا میں ایسا انصاف نہیں دیکھا جیسا پاکستان میں ہے فتنے کو تخفظ دینے کیلیے نیا نظریہ عمرانی آپ کے سامنے ہے نظریہ ضرورت قومی مفاد میں لیا جاتا ہے آج عمرانی فتنے کو تخفظ دینے کے لئے نظریہ عمران استعمال کیا جا رہا ہے نظریہ ضرورت 1958 میں بے دریغ استعمال کیا گیا تھا کیسا انصاف ہے کہ ہماری قیادت کو رنگ سے باہر رکھا جائے اور الیکشن ہو نواز شریف جب حکومت میں آئے ملک نے ترقی کی پاکستان سب کے لئے مقدم اور مقدس ہونا چاہئیے نواز شریف کے چوتھی بار وزیراعظم بننے سے ملکی ترقی کا نیا سفر شروع ہوگا

Shares: