لاہور کی ایک رہائشی کالونی میں ارطغرل غازی کا مجسمہ نصب

پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) پریکم رمضان المبارک کو کیے جانے والے مسلمانوں کی اسلامی فتوحات پر مبنی ترکی کے شہرہ آفاق ڈرامے ارطغرل غازی کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے لاہور کی ایک رہائشی کالونی میں ارطغرل غازی کا مجسمہ نصب کرکے اسے خراج تحسین پیش کیا گیا-

باغی ٹی وی : میڈیا رپورٹ کے مطابق لاہور میں ملتان روڈ پر موجود مرغزار ہاؤسنگ اسکیم میں لوہے اور فائبر سے بنے تقریبا 10 فٹ لمبے مجسمے کو پی ٹی وی پر نشر ہونے والے ڈرامے کی مقبولیت کے بعد مکینوں کے مطالبے پر نصب کیا گیا مجسمے میں ارطغرل غازی کو گھوڑے پر سوار اور ہاتھ میں تلوار تھامے دکھایا گیا ہے۔

مجسمے کو نصب کرنے کے حوالے سے مرغزار ہاؤسنگ اسکیم کے صدر ، محمد شہزاد چیمہ کا کہنا تھا کہ اس نے ارطغرل کا مجسمے کھڑے کرنے کا فیصلہ تب کیا جب کچھ رہائشیوں نے انہیں خراج تحسین پیش کرنے کا خیال پیش کیا۔ منصوبے کی تفصیلات دیتے ہوئے ، ان کا کہنا تھا کہ یہ خصوصی مجسمے ٹوبہ ٹیک سنگھ ضلع کے کمالیہ شہر میں فائبر اور دھات کے استعمال سے بنائے گئے ہیں۔

قیمت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شہزاد چیمہ نے بتایا تھا کہ "میں ان مجسموں کی قیمت کا ذکر نہیں کروں گا۔ بصورت دیگر ، اسب کا خیال ویمت پہر فوکس ہو جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ”میں ان مجسموں کے لئے آرڈر دینے کے لئے خود کمالیہ گیا تھا۔”

اس وقت ارطغرل کے دو مجسمے بنوائے گئے ہیں۔ ان میں سے ایک کو نصب کر دیا گیا ہے جبکہ دوسرا جلد ہی کسی مرکزی جگہ پر نصب کیا جائے گا۔

سکیم کے سکریٹری جنرل سہیل انور رانا کا کہنا تھا کہ "ہم اس جگہ کو ارطغرل غازی چوک کے نام سے پکاریں گے ،” جہاں پہلے مجسمے کو نصب کیا گیا ہے-

چیمہ کا کہنا تھا کہ "اس کردار کے بارے میں جس چیز نے مجھے سب سے زیادہ متاثر کیا ہے وہ ہے جس طرح اس نے پورے قبیلے کو متحد کیا اور سلطنت عثمانیہ تشکیل دی – یہ وہ چیز ہے جس کی وجہ سے دنیا کی مسلم برادری ہضم نہیں ہوسکتی ہے۔ ہمارے بچے اس شو سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں ، لیکن انہیں فنکارانہ صلاحیتوں میں بھی دیکھنے کے قابل ہونا چاہئے –

خیال رہے کہ ترک ڈرامے کو وزیراعظم عمران خان کی خواہش پر اردو میں ترجمہ کرکے پی ٹی وی پر یکم رمضان سے نشر کیا گا رہا ہے اس سے پہلے بھی کئی تُرک ڈرامے پاکستان میں نشر کئے گئے لیکن اس ڈرامے نے پاکستان میں مقبولیت کے نئے ریکارڈ قائم کردئیے ہیں

واضح رہے کہ دیریلیش ارطغرل‘ ڈرامے کی کہانی 13 ویں صدی میں ’سلطنت عثمانیہ‘ کے قیام سے قبل کی کہانی ہے اور اس ڈرامے کی مرکزی کہانی ’ارطغرل‘ نامی بہادر مسلمان سپہ سالار کے گرد گھومتی ہے جنہیں ’ارطغرل غازی‘ بھی کہا جاتا ہے ڈرامے میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح 13 ویں صدی میں ترک سپہ سالار ارطغرل نے منگولوں، صلیبیوں اور ظالموں کا بہادری سے مقابلہ کیا اور کس طرح اپنی فتوحات کا سلسلہ برقرار رکھا۔ڈرامے میں سلطنت عثمانیہ سے قبل کی ارطغرل کی حکمرانی، بہادری اور محبت کو دکھایا گیا ہے

ارطغرل ڈرامے کی کی مقبولیت میں مزید اضافہ، ایک اور سنگ میل عبور ہو گیا

ہماری قوم ارطغرل ڈرامے کو حقیقت جبکہ کورونا کو ڈرامہ سمجھ رہی ہے فیصل قریشی

ہماری عوام تُرک سیریز دیکھ تو رہی ہے لیکن عمل نہیں کر رہی وینا ملک

Leave a reply