لاہور زیادتی کیس، ملزمان کے گاؤں کی شناخت ہوگئی، آئی جی پنجاب کا دعویٰ
لاہور: لاہور زیادتی کیس، ملزمان کے گاؤں کی شناخت ہوگئی، آئی جی پنجاب کا دعویٰ ،اطلاعات کے مطابق آئی جی پنجاب انعام غنی نے دعویٰ کیا ہےکہ لاہور میں واقع گجر پورہ میں خاتون پر تشدد اور زیادتی کرنے والے ملزمان کے گاؤں کی شناخت ہوگئی۔
آئی جی پنجاب نے بتایا کہ گجر پورہ زیادتی کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، پولیس نے تحقیقات کر کے ملزمان کے گاؤں کا سراغ لگا لیا۔ انہوں نے بتایا کہ مسلح افراد نے ڈنڈوں سے خاتون کو تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر شیشہ توڑ کر انہیں زیادتی کا نشانہ بنایا جس کی میڈیکل رپورٹ میں بھی تصدیق ہوگئی ہے۔
دوسری جانب پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نےسیل شدہ سیمپل پنجاب فرانزک لیب بھیج دیے جبکہ 5کلومیٹر علاقے کی تلاشی لی گئی اور تین مقامات کی جیو فینسنگ مکمل کرلی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق پولیس نےعلاقےکے سابقہ ریکارڈیافتہ ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے، کرول گاؤں اور اطراف میں پولیس کی 26 ٹیمیں موجود ہیں جبکہ تفتیشی ٹیم جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کرنے کا کام کررہی ہے۔
پولیس نے تین مقامات کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کرلی ہے، تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ پولیس جدید انداز سے کیس کو حل کرنے کے لیے کوشاں ہے، اب تک چودہ افراد کو حراست لے لیا گیا ہے۔
دوسری جانب سی سی پی او لاہور نے دعویٰ کیا ہے کہ ہم ملزمان کے قریب پہنچ گئے اور انہیں 48 گھنٹوں میں گرفتار کرلیں گے۔
انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس انعام غنی نے دعویٰ کیا ہے کہ موٹروے زیادتی کیس میں ملزمان تک پہنچنے کے لیے ثبوت مل گیا ہے۔
آئی جی پنجاب انعام غنی نے کہا کہ موٹروے پر پیش آنے والے واقعے کے کیس میں اب تک بہت اچھا کام ہوا ہے، ہم اس گاؤں تک پہنچ چکے ہیں جہاں سے ملزمان کا تعلق ہے۔
آئی جی پنجاب نے کہا کہ 20 ٹیمیں اس پر کام کر رہی ہیں اور اس انویسٹی گیشن کو ڈی آئی جی خود دیکھ رہے ہیں، جلد از جلد ملزمان گرفتار ہوں گے۔
آئی جی پنجاب انعام غنی نے کہا کہ 70 ملزمان کی پروفائلنگ کرلی، جیو فینسنگ بھی کرالی ، زیر حراست 12 ملزمان کا ڈی این اے ٹیسٹ کرایا جائے گا۔