کراچی : پولیس نے کراچی کے علاقے سعیدآباد سے گزشتہ ماہ سے لاپتہ 5 لڑکیاں ناظم آباد سے بازیاب کرالیں۔

باغی ٹی وی :15 فروری کو سعید آباد سیکٹر 17 بی میں واقع ایک ہی گھر سے 5 لڑکیاں پراسرار طور پر لا پتہ ہوئیں جن میں 19 سالہ آسیہ، 17 سالہ مریم، 15 سالہ خدیجہ، 19 سالہ صفریٰ اور 14 سالہ کبریٰ شامل تھیں ، سعید آباد پولیس نے ضمیر عباس نامی شخص کی 3 بیٹاں اور 2 بھانجیوں کے پراسرار لاپتہ ہونے کے واقع کا مقدمہ الزام نمبر 24/82 درج کرنے کے بعد لڑکیوں کی تلاش کے لیے ٹیم تشکیل دی جس نے ٹیکنیکل ذرائع کے ذریعے لاپتہ لڑکیوں کا سراغ لگایا اور نارتھ ناظم کھنڈو گوٹھ میں مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے پانچوں لڑکیوں کو بازیاب کرا لیا۔

ایس ایس پی کیماڑی عارف اسلم راؤ کے مطابق پانچوں لڑکیاں کھنڈو گوٹھ میں کرائے پر گھر حاصل کرکے رہائش پذیر تھیں، لڑکیاں گھریلو لڑائی جھگڑوں سے تنگ آکر خود گھر سے فرار ہوئی تھیں۔

ڈاؤ یونیورسٹی نے ریبیز ے بچاؤ کیلئے ”ڈاؤ ریب“ تیار کرلی

ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) ساؤتھ نے بتایا کہ 15 فروری کو لڑکیوں کے اغوا کامقدمہ والدکی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، لاپتا لڑکیوں کو ناظم آباد کنڈو گوٹھ سے بازیاب کرایا گیا، بازیاب تین لڑکیاں سگی بہنیں اور دو ان کی کزن ہیں، ان لڑکیوں کی عمریں 15 سے 19 سال کے درمیان ہیں جو کہ اپنی مرضی سے گھر چھوڑ کرگئی تھیں۔

وزیراعلیٰ پنجاب اپنے بچوں کو کس کام سے منع کرتی ہیں؟ خود ہی بتا دیا

ڈی آئی جی نے بتایا کہ پانچوں لڑکیاں ناظم آباد میں قائم دھاگہ فیکڑی میں کام کر رہی تھیں، عدالتی احکامات پر لڑکیوں کو دارالامان یا شیلٹر ہوم منتقل کیا جائےگا، لڑکیوں کا آبائی تعلق سرگودھا سے ہے، دھاگہ فیکٹری کے مالک اور ٹھیکے دار کو بھی چائلڈ لیبر ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔

پاکستان بحرین کے ساتھ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے: صدر مملکت

Shares: