باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ضلعی انتظانیہ لاڑکانہ نے بارشوں سے ہونے والے نقصان کی رپورٹ جاری کر دی
لاڑکانہ کے ڈپٹی کمشنر نعمان صدیقی کا کہنا ہے کہ بارشوں میں لاڑکانہ میں 3 افراد جاں بحق ہوئے لاڑکانہ میں مجموعی طور پر 4 روز میں 153 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی،لاڑکانہ کو آفت زدہ قرار دینے کی ضرورت نہیں،
دوسری جانب پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے کہا ہے کہ صوبے کے ہر شہر اور گاؤں سے بارش کے پانی کا آخری قطرہ نکالے جانے تک وزراء میدان میں موجود رہیں،بلاول زرداری نے جمیل سومرو کو لاڑکانہ میں جاری امدادی کارروائیوں کی ذاتی طور پر نگرانی کرنے کی ہدایت کی.اور کہا کہ لاڑکانہ شہر سے بارش کے پانی کے اخراج اور متاثرین کے لیئے موثر امدادی کاروائیوں کو یقینی بنایا جائے
بلاول زرداری کا کہنا تھا کہ پارٹی کے رہنماؤں و کارکنان کی ذمہ داری ہے کہ وہ امتحان کی گھڑی میں متاثرین کے ساتھ کھڑے ہوں.بلاول زرداری کو صوبائی وزیرناصر شاہ نے کراچی، حیدرآباد، لاڑکانہ، سکھر اور میرپورخاص کے ان علاقوں کے متعلق آگاہ کیا جہاں سے پانی نکال دیا گیا ہے
بھٹو کا لاڑکانہ بھی ڈوب گیا،مریض کو ریڑھی پر ہسپتال منتقل کرنا لاڑکانہ کے پیرس ہونے کی گواہی
لاڑکانہ میں بارش کی وجہ سے تاریخی قبرستان قلعہ شاہ بہاور بھی زیر آب آ گیا ہے،لاڑکانہ کی دیگر اہم شاہراہیں بھی زیر آب آ چکی ہیں،تین سے چار فٹ پانی جمع ہے،لیکن کوئی شہریوں کی مدد کو نہیں آیا، بارش کے بعد بجلی بھی معطل ہو چکی ہے، لاڑکانہ سیلاب کی شکل اختیار ہو چکا ہے،لوگ گھروں تک محصور ہو چکے ہیں