معروف صحافی ایاز امیر کے بیٹے شاہنواز امیر نے جس طرح سے اپنی اہلیہ کو قتل کیا ہے اس پر ہر کوئی ہے حیران اور پریشان. اور سوچنے پر مجبور ہے کہ کیا یہ سوسائٹی خواتین کے لئے محفوظ نہیں ہے؟ جب تک سوسائٹی کی سوچ تبدیل نہیں ہوتی لڑکیاں اسی طرح سے قتل ہوتی رہیں گی. جب تک انصاف کا نظام ٹھیک نہیں ہوتا تب تک اسی طرح سے قاتل دندناتے پھریں گے. ایاز امیر کی بہو سارا کے قتل پر اداکارہ حرامانی بھی پریشان ہیں اور دکھی ہیں انہوں نے ایک پوسٹ لگائی ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ خواتین ظلم کے خلاف آواز اس لئے نہیں اٹھاتیں
کیونکہ ان کو خوف کے ساتھ جینا سکھایا گیا ہوتا ہے. ان کو سکھایا گیا ہوتا ہے کہ خود سے زیادہ اس خوف کی عزت کریں جس خوف کے ساتھ آپ کو پروان چڑھایا گیا ہے. انہیں سکھایا گیا ہے کہ وہ خاموش رہیں گی تو محفوظ رہیں گی اور خاموشی میں ہی انکی بھلائی ہے حالانکہ ایسا نہیں ہے نہ ہو گا. خدا کے لئے اٹھیں ناانصافی اور تشدد کے خلاف.حرامانی نے جسٹس فارا سارا کا ہیش ٹیگ بھی استمال کیا. حرامانی کی انسٹاگرام یہ سٹوری کافی وائرل ہو رہی ہے کیونکہ حرا مانی نے اس میں ٹو دی پوائنٹ لکھی ہے اور سوسائٹی کے رویوں پر سوال اٹھایا ہے.