تاریخ بتاتی ہے کہ دور قدیم میں لشکر سلیمانی جیسا لشکر اللہ رب عزت نے کسی کو عطا نہیں کیا تھا اس تاریخی لشکر سے اللہ رب عزت نے حضرت سلیمان علیہ السلام کو مالا مال کیا دور جدید میں لشکر سلیمانی جیسے لشکر کا تصور ہی انسان کرسکتا ہے رہتی د نیا تک لشکرسلیمانی جیسا شاندار اور منظم لشکر کوئی نہیں بنا سکتا کیونکہ اللہ رب العزت نے یہ صفت حضرت سلیمان علیہ السلام کو عطا کی تھی کہ وہ پرندوں کی بولی بولتے تھے جنات اسکے ماتحت تھے پرندے بھی اسکے ماتحت بلکہ ساری مخلوق اسکے ماتحت تھی
لشکرِ سلیمانی یعنی حضرت سلیمان علیہ السلام کا لشکر تین قسم کے اجناس پر مشتمل تھا
انسانوں کا ،، پرندوں کا ،،جنّون کا ،، اسکا ذکر قرآن مجید میں ان الفاظ سے ہوا ہے قال اللہ تعالیٰ فی القرآن المجید { وَحُشِرَ لِسُلَيْمَان جُنُوده مِنْ الْجِنّ وَالْإِنْس وَالطَّيْر فَهُمْ يُوزَعُونَ } ترجمہ : اور سلیمان کے لئے اسکے لشکر جنات من سے اور انسانوں میں سے اور پرندوں میں سے جمع کئے گئے اور وہ مرتب کرنے کی غرض سے روکے جاتے تھے
حضرت سلیمان علیہ السلام جب سفر کرتے تو آپ علیہ السلام کے لشکر سلیمانی میں انسان جنات اور پرندے شامل ہوتے تھے
سفر کے روانگی سے قبل لشکر سلیمانی کو ترتیب و تنظیم کے لئے روکا جاتا تھا کیونکہ یہ حضرت سلیمان علیہ السلام کے لشکر سلیمانی کا اہم اصول تھا نظم و ضبط اکا انتہائی خیال رکھا جاتا تھا روانگی میں اس چیز کا بھی خصوصی خیال کیا جاتا تھا کہ آگے صف والے پیچھے نہ رہ جائیں اور پیچھے صف والے آگے نہ رہ جائیں اسی طرح میمنہ اور میسرہ کا اختلاط نہ ہو یعنی دائیں جانب والے بائیں جانب نہ نکل جائیں اسی طرح بائیں جانب والے دائیں جانب نہ نکل جائیں
جیسا کہ دور جدید میں تمام منظم ممالک کے حکومت کے افواج چلنا پھرنا ٹہرنا دائیں جانب مڑنا بائیں جانب مڑنا جو انکے قواعد و ضوابط کے مطابق ہو ویسا کرنا چونکہ دور جدید میں صرف انسانوں کی منظم و مربوط فوجیں ہوتی ہے
حضرت سلیمان علیہ السلام کی لشکر سلیمانی اسی وجہ سے سے عجیب و غریب تھی کہ وہ تین قسم کے افواج پر مشتمل تھی پرندوں کی الگ فوج جنات کی الگ فوج اور انسانوں کی الگ فوج
پھر ان میں سے ہر فوج کی اپنی الگ الگ زمہ داریاں ہوتی تھی
جیسا کہ پرندوں میں ایک پرندہ نامی ہدہد ہے یہ حضرت سلیمان علیہ السلام کی فوج میں مہندس کا کام کرتا تھا یہ بتلاتا تھا کہ پانی کہاں ہے اور کہاں نہیں ، زمین کے اندر کا پانی ااسے اسطرح دکھائی دیتا تھا جیسے زمین کے اوپر درخت پھل پھول پہاڑ پرندے اور دیگر اشیاء جب حضرت سلیمان علیہ السلام کسی جنگل میں ہوتے تو ہدہد کو بلاتے وہ حاضر ہوتا حضرت سلیمان علیہ السلام اس سے پوچھتے کہ پانی کہاں کہاں ہے ہدہد جگہوں کی نشان دہی کرتا
حضرت سلیمان علیہ السلام جنات کی ڈیوٹی لگاتے اسی جگہ کنواں کھود لیا جاتا
ایک دن حضرت سلیمان علیہ السلام جنگل میں تھے پرندوں کی تفتیش ہوئی تاکہ پانی کی تلاش کا حکم کیا جائے ، اتفاق سے ہدہد غیر حاضر تھا اس پر حضرت سلیمان علیہ السلام نے فرمایا آج ہدہد نظر نہیں آرہا کیا پرندوں میں چھپ گیا ہے یا حقیقتاً غیر حاضر ہے
جیسا کہ قرآن مجید میں ہے
وَ تَفَقَّدَ الطَّیْرَ فَقَالَ مَا لِیَ لَاۤ اَرَى الْهُدْهُدَ ﳲ اَمْ كَانَ مِنَ الْغَآىٕبِیْنَ لَاُعَذِّبَنَّهٗ عَذَابًا شَدِیْدًا اَوْ لَاۡاَذْبَحَنَّهٗۤ اَوْ لَیَاْتِیَنِّیْ بِسُلْطٰنٍ مُّبِیْنٍ
ترجمہ:
اور سلیمان نے پرندوں کا جائزہ لیا توفرمایا:مجھے کیا ہوا کہ میں ہد ہد کو نہیں دیکھ رہا یا وہ واقعی غیر حاضروں میں سے ہے۔ میں ضرور ضروراسے سخت سزا دوں گایا اسے ذبح کردوں گا یا وہ میرے رو برو کوئی معقول دلیل پیش کرے
حضرت سلیمان علیہ السلام نے فرمایا اگر کو معقول دلیل پیش کی تو خیر ورنہ اسکو میں سخت سزا دونگا اتنے میں ہدہد آگیا دیگر پرندوں نے ہدہد سے کہا آج آپکی خیر نہیں بادشاہ سلامت نے تیری سزا کا عہد کرچکے ہیں ہدہد نے کہا بادشاہ سلامت کے الفاظ کیا تھے انہوں نے بیان کئے ہدہد خوش ہوا اور کہا میں بچ جاؤں گا
چنانچہ ہدہد حضرت سلیمان علیہ السلام کے دربار میں حاضر ہوا کہنے لگا کہ اے اللہ کے بنی میں آپ کے پاس ایسی خبر لیکر آیا ہوں جو آپکے پاس نہیں۔ میں سبا سے آرہا ہوں اور پختہ یقینی خبر لایا ہوں اسکی بادشاہی کرتے ہوئے میں نے ایک عورت کو پایا اس کے وزیر اور مشیر تین سو بار 312 شخص ہیں چھ سو عورتیں اسکی خدمت میں ہر وقت کمربستہ رہتی ہے اور وہ سب لوگ آفتاب پرست ہیں اس ملکہ کا نام بلقیس بنت شراحیل ہے ہدہد کی خبر سنتے ہی حضرت سلیمان نے تحقیقات شروع کی
تحقیقات پوری ہونے کے بعد ہدہد کو معاف کیا کیونکہ ہدہد نے حضرت سلیمان علیہ السلام کو سب سچ بتایا تھا
Baaghi Digital Media Network | All Rights Reserved