ایل ڈی اے نے کھوکھر براداران کے خلاف اہم قدم اٹھا لیا
باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق :کھوکھر پیلس کی مسماری کا معاملہ ، کھوکھر برادران پر ایل ڈی اے نے مقدمہ درج کرا دیا . ایف ائی آر میں موقف اختیار کیا گیا ہے لوگوں کی زمینوں پر غیر قانونی قبضہ کرکے کھوکھر پلیس تعمیر کیا گیا،ملزمان نے روڈ بلاک کرکے کار سرکار میں مداخلت کی،
واضح رہے کہ ایل ڈی اے اورمحکمہ ریونیو کے اہلکاروں کا کہنا ہے کہ کھوکھر برادران نے 46 کنال جگہ کو غیر قانونی طور پر کھوکھر پیلس میں شامل کر کے چار دیواری کی.اس کے بعد 46 کنال جگہ کو غیر قانونی طور پر اس موضع کا اشتمال ختم ہونے کے بعد 2014 میں اس کی قائمی کروائی گئی.اس موضع کا اشتمال 2013 میں ختم ہو چکا تھا.
یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کلکٹر اشتمال کے حکم کے مطابق کھوکھر برادران نے پرائیویٹ لوگوں کی 46کنال جگہ کی قائمی غیر قانونی طور پر کروائی.12 دسمبر 2020 کو کلکٹر اشتمال کے حکم کے مطابق 46کنال جگہ کی قائمی کو غیر قانونی قرار دیا گیا.کلکٹر اشتمال نے 12 دسمبر کو اپنے حکم کے زریعے اس قائمی کو ختم کیا.
ادھر ذرائع کے مطابق ریونیو سٹاف نے پرائیویٹ لوگوں کی کھوکھر پیلس کے اندر 46کنال جگہ کے خسرہ جات کی نشاندہی کی.ایل ڈی اے نے کھوکھر پیلس کے نقشہ کی منظوری کے لیے اس کی ملکیت بابت کلکٹر اشتمال اور ڈسٹرکٹ کلکٹر کو لکھا تھا.
کلکٹر اشتمال کے حکم کے بعد ایل ڈی اے کھوکھر پیلس کی غیر قانونی بلڈنگ کے خلاف آپریشن کے لیے پہنچا.ایل ڈی اے کلکٹر اشتمال کے حکم اور ریونیو سٹاف کی خسرہ جات کی رپورٹ پر قانونی کاروائی کر رہاہے
اس سے قبل کھوکھر برادران نے الزم لگایا تھا کہ ہمارے محل پراینٹی کرپشن نے ہزاروں پولیس والوں کی مدد سے چھاپہ مارا ہے اور کھوکھربرادران نے اپنے محل پرایل ڈی اے کی طرف سے کی گئی کارروائی کی تصاویر بھی شیئرکردی تھیں
سیف الملوک کھوکھرکا کہنا ہے کہ غیر قانونی چھاپہ مارنے والے ادارے قانون ہاتھ میں نہ لیں اگر نقصان ہوا تو یہ ذمہ دار ہوں گے،کھوکھر پیلس کا ایک ایک مرلہ قانونی ہے پی ٹی آئی والے جے آئی ٹی بنا کر تحقیقات کر لیں،
ان کا کہنا تھا کہ مجھے انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایاجارہاہےنقصان کی ذمہ داری پولیس، ایل ڈی اے اور اینٹی کرپشن پر عائد ہوگی،مجھے نوازشریف کا ساتھی ہونے کی سزا دی جا رہی ہےلیکن ن لیگ کا ساتھ نہیں چھوڑوں گا،
نوازشریف کی اطاعت سے ملنے والی املاک :کھوکھربرادران کے لیے مصبیت بن گئیں