پروفیسرحافظ محمد سعید کو سزا کشمیریوں کوسزا کے مترادف ہے ،عالمی دباوپرفیصلہ دیا گیا: مذہبی ، سیاسی رہنماوں کا ردعمل

0
66

لاہور:حافظ سعید کوعالمی دباوپرسزاسنا کرکشمیریوں کے زخموں پرنمک چھڑکا گیا، قومی رہنماوں کا سخت ردعمل آگیا،اطلاعات کےمطابق پروفیسرحافظ محمد سعید کوسزاسنائے جانے کے خلاف پاکستان کی مذہبی اورسیاسی قوتوں کا شددید ردعمل آیا ہے، مذہبی ، سیاسی اور قومی رہنماوں نے باغی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے حافظ محمد سعید کوسزا سنائے جانے کوکشمیریوں کوسزاسنانے کے مترادف قراردیا ہے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پروفیسرحافظ محمد سعید کو سزا سنائے جانے کے خلاف سب سے پہلے پاکستانی سیاست میں‌شرافت کی علامت پاکستان مسلم لیگ کے مرکزی رہنما سینیٹر راجہ ظفر الحق نے اس فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہےکہ یہ فیصلہ مودی کو خوش کرنے کے لیے کیا گیا ہے ،

راجہ ظفر الحق نے کہاہےکہ انہیں حافظ سعید کو سزاسنائے جانے کابہت ہی دکھ ہوا ہے وہ کشمیریوں کی امید ہیں وہ پاکستان کے دفاع کا ایک مجسم کردارہیں ان کوسزا سنا کرحکمرانوں نے اغیارکو راضی کیا ہے اورایسے فیصلے جوبیرونی دباو پرکیئے جاتے ہیں ان کے نقصانات قوموں کوبہت زیادہ اٹھانا پڑتے ہیں ، انہوں نے کہاکہ وہ اس فیصلے کو پاکستان کے خلاف سمجھتے ہیں

جماعت اسلامی کے امیرسینیٹرسراج الحق نے پروفیسرحافظ محمد سعید کوسزاسنائے جانے پرسخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہےکہ حکومت چند ٹکوں کی خاطرایف اے ٹی ایف کے دباو میں آکرعدالتوں کے ذریعے سزاسناکرنہ صرف پاکستانیوں کی کے دل دکھائے ہیں بلکہ اہل کشمیر کو بہت زیادہ غم پہنچا ہے

سراج الحق نے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ آج تک پاکستانی عدالتوں نے اس سے قبل تو ان کو کوئی سزانہیں سنائی بلکہ یہ اعزاز دیا ہےکہ حافظ سعید کے ایک محب وطن اورامن پسند شہری ہیں اورانہوں نے کبھی بھی کسی کا ذرا بھربھی نقصان نہیں کیا

سینیٹرسراج الحق نے مزید کہا کہ ماضی کے حکمرانوں کی طرح موجودہ حکمرانوں نے بھی دباومیں آکراسلام پسندوں کے خلاف اقدامات شروع کردیئے ہیں جوکہ ناقابل برداشت ہیں ،ہم اس مشکل وقت میں جماعت کے ساتھ ہیں اورحسب روایت اسلامی تحریکیوں کی حمایت کرتے رہیں گے

صاحبزادہ زبیر ابوالخیر نے کالعدم جماعتہ الدعوۃ کے امیر پروفیسر حافظ محمد سعید کوسزاسنائے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ اغیارکی مقاصد کی تکمیل کی سازشیں ہیں ، انہوں نے کہا کہ حافظ محمد سعید نے کشمیریوں کی آوازدنیا کے کونے کونے میں‌پہنچائی ،پروفیسر حافظ محمد سعید نے مظلوم کشمیریوں کا ساتھ دیا جس کی وجہ سے آج ان کو سزا دی گئی

صاحبزادہ ابوالخیر نے کہا کہ یہود وہنود کو حافظ محمد سعید کی کشمیراورمسلمانوں کے لیے جدوجہد ہرگز برداشت نہیں جس کی وجہ سے ان کو پابند سلاسل کرکے پاکستان اوراسلام دشمنوں کوخوش کیا گیا ہے

انہوں نے کہا کہ ہم مذمت کرتے ہیں اوریہ مطالبہ کرتے ہیں کہ یہ سزا ختم کرکے ان کو رہا کیا جائے اورکشمیریوں کواس موقع پرحوصلہ دیا جائے ،انہوں نے کہاکہ یہ فیصلہ مودی کو خوش کرگیا ، ٹرمپ بھی اس پر راضی ہے جب پاکستان کے دشمن اس فیصلے پر خوش ہیں تو خودہی حکمران یہ فیصلہ کرلیں کہ پاکستان کو اس فیصلے سے کیا نقصان ہوا ہے

مولانا طاہر اشرفی نے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ مجھے پروفیسر حافظ محمد سعید کوسزاسنائے جانے کا بہت دکھ ہوا ہے وہ کہتے ہیں کہ اگرمذہبی جماعتیں اکٹھیں نہ ہوئیں توپھر حکمرانوں کیطرف سے ایسے واقعات ہوتے رہیں گے اوراسلام کا نقصان ہوتا رہےگا ، لٰہذا وقت ہے کہ مل کراس کا سد باب کیا جائے ،انہوں نے کہا کہ نظریہ پاکستان کی تائید کرنے والوں کو جیلوں میں ڈالا جارہا ہے اور لال لال کرنے والوں کو آزادی دی جارہی ہے ،

مولانا طاہر اشرفی نے کہا کہ پروفیسر حافظ محمد سعید کسی ایک جماعت کے رہنما نہیں وہ پاکستانیوں کے رہنما ہیں وہ کمشیریوں کی امید ہیں ، ان کوسزاسنائے جانے کا مطلب ہے کہ پاکستان سے محبت کرنے والوں کو سزاسنائی گئی ، انہوں نے کہا وہ اس فیصلے کومسترد کرتے ہیں اور پروفیسر حافظ محمد سعید کے ساتھ کھڑے ہیں‌

قاری زوار بہادر نے پروفیسر حافظ محمد سعید کو سزاسنائے جانے کے فیصلے پرسخت ناراضگی کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہےکہ بڑی حیرانگی کی بات ہے کہ وہ شخص جس نےکبھی سرخ بتی کی خلاف ورزی نہیں کی ، اس شخص کو سزاسنائی گئی جس نے ہمیشہ کشمیریوں اورامت مسلمہ کےلیے آوازاٹھائی ، اس شخص کو سزاسنائی گئی جس کو کشمیری امید کی کرن سمجھتے ہیں

مذہبی سکالر اورجمعیت اہلحدیت کے ناظم اعلیٰ علامہ ابتسام الٰہی ظہیر نے پروفیسر حافظ محمد سعید کو سزاسنائے جانے پرسخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پروفیسر حافظ محمد سیعد کی سزاپربہت زیادہ افسوس ہواہے ، علامہ ابستام الٰہی ظہیر نے کہا کہ اس فیصلے سے تحریک آزادی کشمیر کےلیے کام کرنے والے کارکنان کی حوصلہ شکنی ہوئی ہے اوربھارت کوپاکستان کے خلاف پراپیگنڈہ کرنے کا موقع ملے گا،

علامہ ابتسام الہی ظہیر نے کہا کہ میں اس فیصلے کو کشمیریوں کے لیے بہت ناگوار دیکھ رہا ہوں ، اس وقت جب کشمیریوں کی تحریک آزادی عروج پر حافظ محمد سیعد کو سزاسنانا کشمیرکی تحریک میں نقب لگانے کے مترادف ہے ،علامہ ابستام الٰہی ظہیر نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ فصلے پر نظرثانی کی اپیل میں حافظ محمد سعید کو حقیقی انصاف مل کررہے گا ،

قاری زوار بہادر نے مزید کہا کہ اس حکومت نے پروفیسر حافظ محمد سعید کو نہیں اہل پاکستان کو سزاسنادی ،پاکستان کے تمام لوگ ان سے محبت کرتے ہیں ، حتی کہ اس ملک کی اقلیتیں بھی حافظ محمد سعید کو اپنا رہنما مانتی ہیں پھرکس بات کی سزا ان کی دی جارہی ہے ، انہوں نےکہا کہ وہ اور ان کی جماعت اس غیرملکی دباوکے ذریعے عدالتی فیصلے کو نہیں‌مانتے اورجماعت کے ساتھ ہیں

پروفیسرحافظ محمد سیعد کو سزاسنائے جانے کےخلاف مذہبی جماعتوں کے قائدین کی طرح پاکستان کے دفاعی تجزیہ نگاربھی سخت ناراضگی کا اظہار کرتے نظر آئے ہیں ،جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب نے پروفیسر حافظ محمد سعید کو سزاسنائے جانے کے خلاف سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہےکہ حیرانی کی بات ہے کہ آج تک جس شخص نے کسی کا دل نہیں دکھایا اس کو سزا دی جارہی ہے ، انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ یہ سزا چند ٹکے لینے کی خاطر سنائی گئی ہے ،

جنرل امجد شعیب نے کہاکہ ایف اے ٖٖٖٹی ایف کے دباو میں آکر پاکستانیوں اورکشمیریوں کے دلوں کی دھڑکن حافظ سعید کو سزاسنائی گئی ، جنرل امجد شعیب نے کہا کہ جب یہ معاملہ اعلیٰ عدالتوں میں جائے گا تو پھر وہاں دباو تو نہیں چلے گا ، وہاں تو ثبوتوں پربات ہوگی ، ہوسکتا ہے کہ حافظ محمد سعید کو اپنی صفائی پیش کرنے کا موقع ملے ، ،جنرل امجد شعیب نے حکومت پرتنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے پاوں پرکھڑی ہو اور پاکستان مخٰالف قوتوں کے سامنے ڈٹ جائے اورقومی رہنماوں کو پابند سلاسل کرنے کے بجائے ان کو عزت دے

Leave a reply