مارون لی اڈے جو اپنا پہلا نام مائیکل اور اس کا اسٹیج کا نام میٹ لوف 27 ستمبر 1947 کو ڈلاس ، ٹیکساس میں پیدا ہوئے ، میٹ لوف جنہیں جہنم کے مشہور گلوکار کے طور پربھی یاد کیا جاتا ہے آج 74 سال کی عمر میں اپنی اہلیہ ڈیبورا اور بیٹیوں کے ساتھ انتقال کر گئے :-
ذرائع کا کہنا ہے کہ میٹ لوف کو اس ہفتے ایک ریئلٹی ٹی وی شو کے لیے ایک بزنس ڈنر میں شرکت کرنا تھی جس میں وہ شامل تھا جس کا نام ‘میں محبت کے لیے کچھ بھی کروں گا… لیکن میں ایسا نہیں کروں گا’، جس کا نام اس کے گانے کے نام پر رکھا گیا ہے، لیکن اسے کورونا وائرس سے ‘شدید بیمار’ ہونے کے بعد منسوخ کر دیا گیا تھا۔
ٹی ایم زیڈ ذرائع نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ وہ ‘COVID کے بارے میں واضح طور بتارہے تھے کہ وہ کورونا کا شکارہوگئے ہیں، حال ہی میں آسٹریلیا میں لوگوں کے ساتھ ویکسین کے مینڈیٹ کے بارے میں بات کر رہے ہیں’۔ یہ معلوم نہیں ہے کہ گلوکار کو ٹیکہ لگایا گیا تھا یا نہیں۔
جہنم کے مشہور گلوکارمیٹ لوف 74 سال کی عمر میں اپنی اہلیہ ڈیبورا اور بیٹیوں کے ساتھ انتقال کر گئے جب کہ اس کے اہل خانہ کی طرف سے کوئی وجہ یا دیگر تفصیلات نہیں بتائی گئیں، وہ کافی عرصے اپنی صحت کے حوالے سے خوفزدہ تھے۔ Meat Loaf نے اپنی مقبول ترین میوزیکل پیشکشوں میں سے بیٹ آؤٹ آف ہیل ٹرائیلوجی کے ساتھ چھ دہائیوں پر محیط ایک غیر معمولی کیریئر حاصل کیا۔
ان کی کامیاب فلموں میں بیٹ آؤٹ آف ہیل کا قریباً دس منٹ کا ٹائٹل ٹریک، اسی البم سے پیراڈائز بائے دی ڈیش بورڈ لائٹ، اور 1993 کے البم بیٹ آؤٹ آف ہیل سے آئی ڈ ڈو اینیتھنگ فار لو (لیکن میں ایسا نہیں کروں گا) شامل ہیں۔ II: جہنم میں واپس۔ (لیکن میں ایسا نہیں کروں گا) سنگل 28 ممالک میں پہلے نمبر پر آگیا اور اسے ایوارڈ ملا۔ راکر نے 1975 کی میوزیکل فلم دی راکی ہارر پکچر شو میں بھی ایڈی کا کردار ادا کیا تھا۔
2016 میں انہیں سالانہ Q ایوارڈز میوزک تقریب میں ہیرو ایوارڈ سے نوازا گیا، جسے انہوں نے روزمرہ کے ہیروز کے لیے وقف کیا اور لوگوں سے ‘محبت کو اس دنیا میں واپس لانے’ کے لیے کہا۔ موسیقار نے 1999 کی فائٹ کلب اور 1992 کی وینز ورلڈ سمیت متعدد فلموں میں بھی کام کیا۔
اس حوالے سے ان کے چاہنے والوں کا کہنا ہے کہ میٹ لوفر نے موسیقی کی دنیا میں گراں قدرخدمات انجام دی تھیں جو یاد رکھی جائیں گی،