لبنان کا دنیا کے نقشے سے مٹ جانے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے : فرانسیسی وزیر خارجہ
پیرس : لبنان کا دنیا کے نقشے سے مٹ جانے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے ،اطلاعات کے مطابق فرانس نے ایک بار پھر لبنان پر زور دیا ہے کہ حکومت کی جلد تشکیل اور ہنگامی اصلاحات کو یقینی بنایا جائے ،، اگر ایسا نہ کیا گیا لبنان کو دنیا کے نقشے سے مٹ جانے کا خطرہ درپیش ہو گا۔
فرانسیسی وزیر خارجہ جان ایف لودریاں نے جمعرات کے روز "RTL” ریڈیو سے گفتگو میں کہا کہ "آج یہ خطرہ لاحق ہے کہ سیاسی اشرافیہ کی ناکامی کے سبب کہیں لبنان مٹ نہ جائے۔ اسی اشرافیہ پر لازم ہے کہ وہ جلد نئی حکومت تشکیل دے تا کہ ملک میں ضروری اصلاحات پر عمل درامد ہو سکے”۔
لودریاں نے مزید کہا کہ "لبنان کے سیاست دانوں کے لیے اب ممکن نہیں کہ وہ ناکامیوں کے ساتھ اپنا سفر جاری رکھ سکیں”۔ انہوں نے واضح کیا کہ "سب لوگ یہ جانتے ہیں کہ اب کیا کرنا چاہیے مگر فی الوقت لبنان مین کوئی حکومت موجود نہیں”۔
بیروت کی بندرگاہ پر بڑی مقدار میں ذخیرہ کیے گئے امونیم نائٹریٹ کے خوف ناک دھماکے کے نتیجے میں 180 کے قریب افراد ہلاک ہو گئے تھے جب کہ دارالحکومت کے متعدد علاقے مکمل طور پر تباہ ہو گئے۔ اس کے بعد عوام کی جانب سے شدید تنقید کے سبب وزیر اعظم حسن دیاب اور ان کی حکومت مستعفی ہو گئی تھی۔
دیاب حکومت کے مستعفی ہونے کے بعد دو ہفتے گزر چکے ہیں مگر صدر میشیل عون نے ابھی تک نئے وزیر اعظم کے تقرر کے حوالے سے پارلیمانی مشاورت کے لیے کسی تاریخ کا اعلان نہیں کیا۔ اس دوران پارلیمنٹ پر کنٹرول رکھنے والی روایتی سیاسی جماعتوں کے درمیان اختلافات بھی عروج پر ہیں۔
فرانسیسی وزیر خارجہ کے مطابق حکومت کی تشکیل جلد از جلد ہونی چاہیے جو بنیادی نوعیت کی اصلاحات کا فوری نفاذ کر سکے بصورت دیگر عالمی برادری مدد کے لیے موجود نہ ہو گی۔
فرانس کے صدر عمانوئل ماکروں نے نے لبنانی سیاسی شخصیات کو ایک نقشہ راہ بھیجا تھا۔ اس میں مطلوبہ سیاسی اور اقتصادی اصلاحات کو شامل کیا گیا تا کہ غیر ملکی امداد کے ذریعے لبنان کو درپیش کئی بحرانات سے نکالا جا سکے۔ ان بحرانات میں معیشت کا زمین بوس ہونا شامل ہے۔
پیرس میں الیزے پیلس نے بدھ کے روز بتایا کہ صدر ماکروں یکم ستمبر کو بیروت جائیں گے۔ماکروں پہلے غیر ملکی سربراہ ہیں جو بیروت کی بندرگاہ پر ہونے والے دھماکے کے بعد لبنانی دارالحکومت کا دورہ کریں گے۔