لبنان : اگر عوام سٹرکو‌ں پر رہی تو کیا المیہ جنم لے سکتا ہے

لبنانی صدر نے کہا ہے کہ اگر عوام سٹرکوں پر رہی تو تو مزید کام خراب ہو سکتا ہے ، اگر مسئلہ حل نہ کیا گیا تو کوئی المیہ جنم لے سکتا ہے.

لبنان کے صدر میشیل عون کا کہنا ہے کہ ملک میں نئی حکومت کی تشکیل کے سلسلے میں پارلیمانی مشاورت کا آغاز جعمرات تک ہو سکتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ آئندہ حکومت میں سیاسی شخصیات اور ٹکنوکریٹس کی شمولیت کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔

منگل کے روز بعبدا میں صدارتی محل کے اندر لبنانی میڈیا پرسنز کے ساتھ گفتگو میں عون نے کہا کہ مظاہرین کو مکالمے کی دعوت دی گئی تاہم ان کی جانب سے کوئی جواب نہیں ملا۔ لبنانی صدر کے مطابق مظاہرین کے مطالبات سُن لیے گئے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر احتجاج کرنے والے افراد سڑکوں پر رہے تو کوئی المیہ بھی جنم لے سکتا ہے۔عون کا مزید کہنا تھا کہ عوام کے مطالبات برحق ہیں اور اسی واسطے اُن کو بات چیت کی دعوت دی گئی۔ تاہم لبنانی صدر نے باور کرایا کہ حکومت میں جبران باسیل کی شرکت کو کوئی ویٹو نہیں کر سکتا۔

لبنانی مظاہرین نے اپنے بیان میں ایک عارضی چھوٹی حکومت تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ حکومت حکمراں طبقے سے باہر کے افراد پر مشتمل ہو .. مالی بحران کے امور کو حل کرے اور بدعنوانی ے خلاف ایک نئی مہم انجام دے۔ اس میں عدلیہ کی خود مختاری اور لوٹی ہوئی عوامی دولت کی واپسی سے متعلق قوانین کی منظوری شامل ہو.ادھر امریکا کی طرف سے لبنان کی فوجی امداد سے متعلق اس وقت امریکا میں دو الگ الگ آراء سامنے آئی ہیں۔ واشنگٹن کے ایک ذریعے کا کہنا ہے کہ بیروت کو امداد روکنے سے متعلق موقف میں کوئی تبدیلی نہیں لائی جا رہی ہے۔

Comments are closed.