لبنان میں حکومت مخالفین کا دھرنا وزیر اعظم کے استعفے کے بعد بھی کیوں‌جاری

تفصیلات کے مطابق لبنان میں حکومت کے خلاف عوامی احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ کل اتوار کو دارالحکومت بیروت کے وسط میں سیکڑوں افراد نے حکومت کے خلاف ریلی نکالی۔ بعد ازاں مظاہرین نے بجلی سپلائی کرنے والی کمپنی کےہیڈ کواٹر کے باہر دھرنا دے دیا۔
گذشتہ روز’اتوار ثابت قدمی’ کے عنوان سے مظاہرین نے ایک بڑا احتجاجی جلوس نکالا۔ جلوس میں بڑی تعداد میں لوگوں نے حصہ لیا۔سینکڑوں مظاہرین وسطی بیروت میں العازریہ اسکوائر کے سامنے جمع ہوئے۔ انہوں نے ہاتھوں میں بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر ملک میں فرقہ واریت اور مذہبی عدالتوں کے خاتمے کے مطالبات درج تھے۔

لبنانی مظاہرین نے اپنے بیان میں ایک عارضی چھوٹی حکومت تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ حکومت حکمراں طبقے سے باہر کے افراد پر مشتمل ہو .. مالی بحران کے امور کو حل کرے اور بدعنوانی ے خلاف ایک نئی مہم انجام دے۔ اس میں عدلیہ کی خود مختاری اور لوٹی ہوئی عوامی دولت کی واپسی سے متعلق قوانین کی منظوری شامل ہو.ادھر امریکا کی طرف سے لبنان کی فوجی امداد سے متعلق اس وقت امریکا میں دو الگ الگ آراء سامنے آئی ہیں۔ واشنگٹن کے ایک ذریعے کا کہنا ہے کہ بیروت کو امداد روکنے سے متعلق موقف میں کوئی تبدیلی نہیں لائی جا رہی ہے۔

Shares: