پاکستان کے قیام کے 74 سال بعد فوجداری قوانین میں اصلاحات:انقلاب کا سہرا وزیراعظم کے سر

اسلام آباد: پاکستان کے قیام کے 74 سال بعد فوجداری قوانین میں اصلاحات:انقلاب کا سہرا وزیراعظم کے سر فوجداری قوانین میں اصلاحات کے حوالے سے وزیراعظم کو خط ،اطلاعات کے مطابق وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف بیرسٹر ڈاکٹر محمد فروغ نسیم نے فوجداری قوانین میں اصلاحات کے حوالے سے وزیراعظم کو خط لکھ دیا۔

وزیر قانون نے تمام مجوزہ ترامیم پر مشتمل ایک جامع دستاویز خط کے ساتھ وزیراعظم کو ارسال کردی۔قوانین میں 225 مرکزی اور 644 ذیلی ترامیم تجویز کی گئی ہیں۔ان ترامیم کا مقصد فوجداری انصاف کے نظام میں مکمل طور پر اصلاحات لانا ہے-

ان قوانین میں کوڈ آف کرمنل پروسیجر، پاکستان پینل کوڈ، قانون شہادت، کنٹرول آف نارکوٹکس، ریلوے ایکٹ، پاکستان پرزنس رولز، اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری کریمنل پراسیکیوشن سروس اور اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری فارینزک سائینس ایجنسی ایکٹ شامل ہیں۔

فوجداری قوانین میں ترامیم کی تیاری میں وزیر قانون کی قیادت میں بہت بڑی کوشش کی گئی۔ان قوانین میں ترامیم کے حوالے سے تمام متعلقہ محکموں سے رائے لی گئی۔

تمام صوبائی پولیس، اسلام آباد پولیس، پراسیکیوٹرز جنرل اور پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹس سے رائے لی گئی۔وکلاء، این جی اوز، انسانی حقوق کے وکلاء، چاروں صوبوں کے ہوم سیکریٹریز اور اٹارنی جنرل آفس کے نمائندے سے بھی مشاورت کی گئی۔

تمام صوبائی سیکریٹریز برائے قانون پنجاب اور خیبرپختونخوا کے ایڈووکیٹ جنرل آفس کے ممبران سے بھی مشاورت کی گئی۔ان ترامیم کو بناتے وقت لاء اینڈ جسٹس کمیشن کی متعلقہ رپورٹس کو بھی جانچا گیا۔ان ترامیم کو بناتے ہوئے اس بات کا خیال رکھا گیا ہے کہ تیز ترین انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

بیرسٹر فروغ نسیم کی سربراہی میں ان قوانین کی تیاری میں وزارت قانون کے افسران نے دن رات کام کیا۔ان ترامیم کا مقصد فوجداری انصاف کے نظام میں مکمل طور پر اصلاحات لانا ہے-اگر یہ ترامیم منظور ہو جاتی ہیں تو یہ فوجداری انصاف کے نظام میں ایک بہت بڑا انقلاب ہوگا۔

ان ترامیم کے ذریعے ایف آئی آر درج کرانے کا ایک موثر اور تیز ترین طریقہ کار متعارف کرایا جارہا ہے۔ترامیم کے ذریعے مقدمات کے زیرالتوا ہونے کی تعداد میں ایک بڑی حد تک کمی آئے گی۔مقدمات کی پیروی کرنے کے وقت میں بڑی حد تک کمی لائی جا سکے گی۔پولیس کی عوام کے ساتھ زیادتی کو ختم کیا جا سکے گا۔

ان ترامیم کے ذریعے مقدمات کو شفاف طریقے سے پایہ تکمیل تک پہنچایا جاسکے گا۔شواہد اکھٹے کرنے میں مزید بہتری اور تیزی لائی جا سکے گی۔جدید آلات کے استعمال کو انصاف کی فراہمی کے لیے بروئے کار لایا جاسکے گا۔

پاکستان کی تاریخ میں ان اصلاحات کے ذریعے ایک انقلابی کیفیت ہوگی۔پاکستان کی 74 سالہ تاریخ میں آج تک اس طرح کی اصلاحات پر کام نہیں کیا گیا۔اگر یہ اصلاحات نافذ العمل ہو جاتی ہیں تو ان کو پاکستان کی تاریخ میں سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔

وفاقی وزیر قانون نے فوجداری قوانین میں اصلاحات کا پہلا مسودہ جون 2021 کو وزیراعظم کو بھجوایا تھا۔مزید مشاورت کے بعد بیرسٹر فروغ نسیم نے فوجداری قوانین میں اصلاحات کا دوسرا مسودہ وزیراعظم کو جمعہ کے روز ارسال کر دیا۔

Comments are closed.