لیبیا: سول اسٹریٹجک اہداف پر بمباری متحدہ عرب امارات نے کی ہے
طرابلس: عرب امارات بھی پرمارنے لگا ، اطلاعات کےمطابق لیبیا کی قومی مفاہمتی حکومت نے متحدہ عرب امارات کو ملک کے مشرق میں حفتر فورسز کے ساتھ تعاون کے زیر مقصد سیرتہ شہر میں سول اسٹریٹجک اہداف پر بمباری کا قصور وار ٹھہرایا ہے۔
“دنیا والو سن لو! مقبوضہ کشمیر سے متعلق جدوجہد جاری رہے گی: وزیراعظم عمران خان کی وطن واپسی پر امریکی میڈیا سے گفتگو” لاک ہے
|
---|
ذرائع کےمطابق قومی مفاہمتی حکومت کے برکان الغضب آپریشن کے ٹویٹر پیج سے جاری کئے گئے بیان کے مطابق "جنگی مجرم حفتر کے ساتھ تعاون کے لئے متحدہ عرب امارات کے مسلح ڈرون طیاروں نے سیرتہ میں آٹے اور چارے کی چکّیوں پر بمباری کی جس کی وجہ سے شہر کے کلیدی شہری مرکز کے انفراسٹرکچر کو بڑے پیمانے پر مادی نقصان پہنچا ہے۔
سیرتہ کے قاردابیہ اسٹیشن پر "مویشی پروجیکٹ ” کے نام سے پہچانے جانے والے سرمایہ کاری زون پر بھی متحدہ عرب امارات کے ڈرون حملے کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر مادی نقصان ہوا ہے اورایک ملازم زخمی ہو گیا ہے۔قومی مفاہمتی حکومت کے بیان کے مطابق یہ حملہ "مذکورہ چکّیوں کے تعمیر و مرمت کے بعد دوبارہ سے کام شروع کرنے” کا اعلان کئے جانے سے 4 دن بعد کیا گیا ہے۔
ایل ڈی اے کو سہارا دینے کے لیے عثان بزدار بھی میدان میں اتر پڑے ، لیگل ٹیم تشکیل دے دی |
واضح رہے کہ اس مویشی پروجیکٹ کے ساتھ سیرتہ اور ملک کے وسطی علاقے کے عوام کے لئے یومیہ 3 ہزار لیٹر دودھ پیدا کیا جاتا تھا۔اس سے پہلے بھی لیبیا عرب امارات کو خبردار کرچکا کہ وہ لیبیا کے کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے باز رہے