لیبیا میں آنے والے سیلاب نے ہر جانب تباہی مچائی ہوئی ہے، اہم شہر درنا کا چوتھائی حصہ صفحہ ہستی سے مٹ گیا ہے، سیلابی ریلے میں ہزاروں افراد بہہ چکے ہیں۔

باغی ٹی وی: بحیرہ روم سے متصل ایک شہر کی جانب آنے والے پانی کے بہاؤ نے تباہی مچادی، جس کے نتیجے میں شہر کے ڈیم ٹوٹ گئے، کثیر المنزلہ عمارتیں منہدم ہوگئیں، ہزاروں افراد بے گھر ہوچکے ہیں،درنا شہر کے میئر نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ سیلاب سے تباہ ہونے والے اضلاع کی تعداد کی بنیاد پر شہر میں ہلاکتوں کی تخمینہ تعداد 18ہزار سے 20ہزار کے درمیان ہوسکتی ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق ہلاکتیں 8 ہزار تک جا پہنچی ہیں ، سیلاب کے بعد سے 10 ہزار سے زیادہ افراد لاپتہ ہیں، سیلاب کے بعد ساحل اور شہر کی سڑکوں پر لاشوں کے ڈھیر لگ گئے ہیں لیبیا کی حکومت نے شمال مشرقی ساحلوں میں کرفیو نافذ کر دیا ہے جبکہ عالمی تنظیموں سے امداد کی اپیل بھی کر دی ہے۔

ویتنام کےدارالحکومت میں رہائشی اپارٹمنٹ میں آتشزدگی، بچوں سیمت 54 افراد ہلاک

وزارت داخلہ کے ترجمان لیفٹیننٹ طارق الخراز نے بدھ کے روز خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ بحیرہ روم کے شہر میں اب تک 3,840 اموات ریکارڈ کی گئی ہیں، جن میں سے 3,190 کی پہلے دن تدفین کی جاچکی ہے، ان میں 400 غیر ملکی تھے جن میں سے زیادہ تر کا تعلق سوڈان اور مصر سے تھا۔

مشرقی لیبیا میں ایوی ایشن کے وزیر ہچم ابو چکیوت نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ اب تک 5,300 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، یہ تعداد نمایاں طور پر بڑھنے کا امکان ہے اور یہ دوگنی بھی ہوسکتی ہے۔

ملکی معیشت کی بہتری کیلئے آرمی چیف عاصم منیر کی کاوشوں کے بھارت میں بھی …

حکام نے لاپتہ افراد کی تعداد 10 ہزار بتائی ہے جبکہ اقوام متحدہ کے امدادی ادارے نے کہا کہ یہ تعداد کم از کم 5000 ہے سمندر کے کنارے کپڑے، کھلونے، فرنیچر، جوتے اور دیگر سامان بکھرا پڑا، جو گھر سیلابی ریلے میں بہہ گئے ہیں-

Shares: