تریپولی: لیبیا کے وزیراعظم عبدالحامد کی گاڑی پرفائرنگ کی گئی تاہم وہ محفوظ رہے حملہ آورفرارہونے میں کامیاب ہوگئے۔

باغی ٹی وی : برطانوی خبر رساں ادارے ” روئٹرز” کے مطابق جمعرات کو علی الصبح حملہ آوروں نے لیبیا کے وزیر اعظم عبدالحمید الدبیبہ کی گاڑی کو گولیوں سے نشانہ بنایا لیکن وہ بغیر کسی نقصان کے بچ گئے-

ذرائع کا کہنا ہے کہ لیبیا کے وزیراعظم پراس وقت قاتلانہ حملہ کیا گیا جب وہ گھرواپس جارہے تھے۔

براعظم ایشیاء کی سب سے بڑی مل بلہے شاہ پیکجز قصور میں لگی آگ تاحال برقرار

لیبیا میں اپوزیشن نے حکومت کونااہل قراردیتے ہوئے آج پارلیمنٹ میں وزیراعظم عبدالحامد کیخلاف ووٹنگ کرانے کا اعلان کیا ہے۔ وزیراعظم عبدالحامد کا کہنا ہے کہ وہ متبادل وزیراعظم کے انتخاب کے لئے کرائی جانے والی ووٹنگ کو مسترد کرتے ہیں۔

مسلح افواج نے حالیہ ہفتوں کے دوران دارالحکومت میں مزید جنگجوؤں اور ساز و سامان کو متحرک کیا ہے، جس سے یہ خدشہ پیدا ہوا ہے کہ سیاسی بحران لڑائی کو متحرک کر سکتا ہے۔

لیبیا میں 2011 میں معمر قذافی کے خلاف نیٹو کی حمایت یافتہ بغاوت کے بعد سے بہت کم امن یا استحکام رہا ہے، اور یہ 2014 میں مشرق اور مغرب میں متحارب دھڑوں کے درمیان تقسیم ہو گیا تھا۔

عبدالحامد کو مارچ میں اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ حکومت برائے قومی اتحاد (GNU) کے سربراہ کے طور پر منصب دیا گیا تھا جس کا مقصد ملک کے منقسم اداروں کو متحد کرنا اور امن عمل کے ایک حصے کے طور پر دسمبر میں ہونے والے انتخابات کے انعقاد کی نگرانی کرنا تھا انتخابات میں حصہ نہ لینے کا عہد کرنے کے بعد صدر کے لیےعبدالحامد کی اپنی امیدواری کی قانونی حیثیت سمیت قواعد پر تنازعات کے درمیان انتخابی عمل کے الگ ہونے کے بعد حریف دھڑے پوزیشن کے لیے لڑ رہے ہیں۔

پارلیمان، جس نے زیادہ تر خانہ جنگی کے دوران مشرقی افواج کی حمایت کی تھی، نے GNU کو غلط قرار دے دیا ہے اور وہ جمعرات کو ایک اور حکومت بنانے کے لیے نئے وزیر اعظم کے نام کے لیے ووٹنگ کرے گی۔

عبدالحامد نے اس ہفتے ایک تقریر میں کہا تھا کہ وہ صرف انتخابات کے بعد اقتدار سونپیں گے اور اقوام متحدہ کے لیبیا کے مشیر اور مغربی ممالک نے کہا ہے کہ وہ GNU کو تسلیم کرنا جاری رکھیں گے۔

پارلیمنٹ نے اس ہفتے کہا تھا کہ اس سال کوئی انتخابات نہیں ہوں گے، اس کے بعد اور ایک اور سیاسی ادارے نے ملک کے عارضی آئین میں ترمیم کی، جس سے بہت سے لیبیائی باشندے مایوس ہو گئے جنہوں نے ووٹ ڈالنے کے لیے اندراج کرایا تھا۔

نئے وزیر اعظم کے انتخاب کے لیے پارلیمنٹ کا اقدام عبدالحامد کی وحدت حکومت کے قیام سے پہلے کی صورت حال میں واپسی کا باعث بن سکتا ہے، جس میں متوازی انتظامیہ مختلف شہروں سے لیبیا پر حکومت کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

تاہم، تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ فوری طور پر خانہ جنگی کی طرف واپسی کا باعث نہیں بن سکتا۔

لندن: قبرستان سے برآمد انسانی ڈھانچوں کےسرکاٹ کر پیروں میں کیوں رکھےگئے؟

Shares: