حکومت لائیو سٹاک کے شعبے میں انقلاب لانے کے لیے پرعزم ہے، کیپٹن (ر) محمد آصف
پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل نے ناروے کے سرخ ڈیری مویشیوں کے جینیاتی اور معاشی اثرات کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد کیا۔
سیمینار کے ذریعے بین الاقوامی ماہرین اور اسٹیک ہولڈرز کو پاکستان کی ڈیری کے شعبے میں جینیاتی اور مقامی نسل کی بہتری میں نارویجن ریڈ کیٹل کی صلاحیتوں کو تلاش کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا گیا۔ سیمینار کے بعد، ہولسٹین ریسرچ مینجمنٹ ، ڈیریز (پرائیویٹ) لمیٹڈ پاکستان اور پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل نے ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے جس کا مقصد پاکستان کے لائیو سٹاک کے شعبے کو بڑھانے کے لیے تعاون کو فروغ دینا ہے۔ اس اشتراک کے تحت، دونوں تنظیموں نے صلاحیت کی بہتری کے لیے تکنیکی مدد فراہم کرنے اور تھیریوجینالوجی، جانوروں کی افزائش اور جینیاتی تحقیق اور ترقی میں مختلف تربیتی پروگرامز منعقد کرنے کا عہد کیا۔ پی اے آرسی کے ذیلی ادارے، نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار جینومکس اینڈ ایڈوانسڈ بائیوٹیکنالوجی (NIGAB) اور اینیمل سائنسز انسٹی ٹیوٹ (ASI) مشترکہ طور پر جینومک ٹیسٹنگ اور تھیریوجینولوجی پر تحقیق میں سہولت فراہم کریں گے تاکہ نارویجن ریڈ کیٹل سیمین کے بہتر استعمال کو یقینی بنایا جا سکے۔
تقریب سے اپنے خطاب میں مہمان خصوصی، وفاقی سیکرٹری برائے وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق، کیپٹن (ر) محمد آصف نے مقامی مویشیوں کی نسلوں کے تنوع پر روشنی ڈالی اور نسل کی بہتری اور دیسی مویشیوں کی جینیاتی ترقی کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے جینیاتی نسل کی بہتری کے ذریعے لائیو سٹاک کے شعبے میں انقلاب برپا کرنے کے لیے حکومت کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا اور اسے قومی خوراک اور غذائی تحفظ کو یقینی بنانے میں ایک اہم جزو کے طور پر تسلیم کیا۔ پاکستان میں ناروے کی سفیر مس نور خان نے لائیو سٹاک کے شعبے میں پاکستان اور ناروے کے درمیان معلومات کے تبادلے کے قابل ذکر امکانات پر زور دیا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تعاون اور شراکت کو آسان بنانے کی جاری کوششوں کے بارے میں تفصیل سے بتایا، خاص طور پر لائیو سٹاک کی بہتری میں جس کا مقصد لائیو سٹاک کے شعبے کو بڑھانا ہے۔
اپنے ابتدائی کلمات میں، پی اے آرسی کے چیئرمین، ڈاکٹر غلام محمد علی نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستانی سائنس دان مقامی مویشیوں کی جینیاتی خصوصیات کو بڑھانے اور مجموعی طور پر نسل کی بہتری کے لیے سرگرم عمل ہیں۔ ان کی توجہ نسل کی پیداواری صلاحیت کو متاثر کرنے والی مروجہ بیماریوں اور وائرس سے نمٹنے کے لیے وقف ہے۔ انہوں نے اپنے پُرامید نقطہ نظر کا اظہار کیا کہ HRM ڈیریز اور ناروے کے سائنسدانوں کے ساتھ مشترکہ کوششیں ہماری مقامی گائے کی نسلوں کو بہتر بنانے میں کردار ادا کریں گی جس سے دودھ اور گوشت دونوں شعبوں میں پیداواری صلاحیت میں بہتری آئے گی۔ جینو گلوبل کے معروف سائنسدان مسٹر کنوت انگولف ڈریگسیٹ نے ایک جامع پریزنٹیشن پیش کی جس میں نارویجن ریڈ ڈیری کیٹل کو پاکستان کے ڈیری سیکٹر میں ضم کرنے کے امکانات اور ممکنہ فوائد پر روشنی ڈالی گئی۔ انہوں نے دودھ کی پیداوار اور مجموعی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لیے نارویجن ریڈ ڈیری کیٹل کی اعلیٰ جینیاتی خصوصیات کو بروئے کار لانے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔