پشاور؛ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے صوبے میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے نوٹس پر صوبائی محکمہ داخلہ نے صوبے کے تمام ڈویژنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو خط لکھ دیا۔
باغی ٹی وی : صوبائی محکمہ داخلہ کی جانب سے خط میں کہا گیا کہ خیبرپختونخوا میں بعض مقامات پر 22 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے، بعض اضلاع میں لوڈ شیڈنگ کے خلاف احتجاج بھی ہو رہے ہیں، وزیراعلیٰ نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو پیسکو حکام سے میٹنگ کی ہدایات دی ہیں،تمام ڈپٹی کمشنرز لوڈشیڈنگ کے اوقات کی مانیٹرنگ کریں، کسی بھی ضلع میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 12 گھنٹے سے زائد نہ ہو، خرابی کی صورت میں کم سے کم وقت میں بجلی بحال کی جائے۔
گزشتہ روز وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی جانب سے ڈیرہ اسماعیل خان گرڈ اسٹیشن کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد وفاقی وزیر داخلہ اور ان کے درمیان اہم رابطہ ہوا تھا جس میں علی امین گنڈا پور نے وزیر داخلہ کو گرڈ اسٹیشنز کی حفاظت اور تحفظ کی یقین دہانی کروا ئی تھی-
یہاں ایک دوسرے پرگالم گلوچ ہوتی ہے،ہم چاہتے ہیں احترام ہو،چیف جسٹس
دونوں رہنماؤں میں خیبرپختونخوا میں 12 گھنٹے لوڈشیڈنگ پر اگلے 2 روز میں مشاورت اور مذاکرات پر اتفاق ہوااس موقع پر محسن نقوی نے کہا کہ کوشش ہے کہ لوڈشیڈنگ کا مسئلہ جلد حل کریں، وفاقی تنصیبات کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے وزیر داخلہ اور وزیراعلیٰ کےپی نے اتفاق کیا کہ افہام وتفہیم سے باہمی غلط فہمیاں دورکی جائیں گی، وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے وزیرداخلہ کو گرڈ اسٹیشنز کی حفاظت اور تحفظ کی یقین دہانی کروائی۔
مریم نواز کی ہدایت پر پنجاب بھر میں ٹرانسپورٹ کرایوں میں کمی کیلئے گرینڈ آپریشن …
واضح رہے کہ خیبر پختونخوا میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ پر وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور ڈیرہ اسماعیل خان گرڈ اسٹیشن پہنچے، انہوں نے وفاقی حکومت کو خیبرپختونخوا سے نیشنل گرڈ کو بجلی فراہمی بند کرنے کی واضح دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر نیشنل گرڈ سے بجلی کم کی گئی تو بجلی بند کردوں گا، وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ آپ کس طرح بیٹھے ہیں اور کس طرح آپ کو نکالنا ہے مجھے پتہ ہے، واپڈا ہمارے صوبے کے ساتھ زیادتی کررہا ہے، یہ لوگ مینڈیٹ چوری کرکے حکومت میں بیٹھے ہیں، وفاقی حکومت اپنی ذمے داری پوری نہیں کررہی۔