لاک ڈاون میں نرمی سے شہری کرونا لینے بازاروں میں پہنچ گئے تحریر :سید جواد شعیب

کاروبار کھل گیا ٹھیک ہے لوگوں کے روزگار کامسئلہ حل ہونا بھی ضروری تھا۔۔۔۔
لیکن یہ کون لوگ ہیں جو عید کی شاپنگ کیلئے مرے جارہے ہیں ؟؟؟؟
کچھ تو خیال کیجئے اپنے پیاروں ہی کی فکر کر لیجئے ایسا نہ آپ کی یہ افراتفری ،،،
پر ہجوم شاپنگ تو گزر جائے لیکن عید پر آپ ہزاروں لوگوں کی خوشیاں آئسولیشن کی نظر کرجائیں ،،سینکڑوں بیماروں بزرگوں کو وینٹی لیٹر تک پہنچادے جو دستیاب بھی نہیں ۔۔۔ایک زندگی بھی آپ کی وجہ سے موت کے قریب نہ چلی جائے !!!!
پندرہ دن بعد نہ چاہتے ہوئے بھی یہ پوسٹ لکھ دی ۔۔

آج کل بالکل بھی سوشل میڈیا پر لوگوں کےطرم خانیاں دیکھنے پڑھنے سننے کو دل گوارا نہیں کرتا ۔۔۔
کیونکہ وہی جانتا ہےجو اس کیفیت اور عذاب سے گزر رہا ہوتاہےاور اللہ سے دن رات فضل وکرم کی آس لئے اپنے پیاروں کےساتھ پر امید بیٹھا ہو۔۔۔
لیکن !!!

قوم اب بھی کورونا کو تفریح سمجھ رہی ہے کورونا اللہ کی آزمائش اس سے بچنے اور آنےپر صبر برداشت اختیار کیجئے لیکن
خدارا احساس تو کیجئے
عید سادگی اور پہلے سے موجود اچھے کپڑوں سے ہوسکتی ہے
ان کابھی خیال کیجئے
ان بچوں کا بھی تصور کیجئے
جنکا باپ دوماہ سے دہاڑی نہ لگنے سے مفلوک الحال ہے
اور عید کے کپڑے جوتے تو کجا دووقت کی روٹی اسکی پہنچ سے دور ہے ۔۔۔۔۔۔۔
یااللہ ہمیں سنجیدہ قوم بنا۔۔آمین

Shares: