لوگوں کو "پھنسانا ” اور بدنام کرنا کس کا وطیرہ ہے؟ شاہد خاقان عباسی نے کس کا نام لے لیا؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے عدالت میں پیشی کے موقع پر گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ میرے خلاف کوئی کیس نہیں،6ماہ ہوگئے ابھی تک مجھ پر چارجز بھی نہ لگ سکے
شاہد خاقان عباسی کا مزید کہنا تھا کہ لوگوں کو پھنسانا اور بدنام کرنا نیب کا وطیرہ ہے،اسلام آباد ہائیکورٹ کی کسی بات کا جواب نیب نہیں دے پایا،نیب معیشت کو تباہ کردیاہے،نیب صرف پولیٹیکل انجینئرنگ کےلیے استعمال ہورہا ہے،نیب کو ختم کیاجائے
ویڈیو سیکنڈل ناصر جنجوعہ سمیت تین ملزمان کو بری کرنے کا حکم
جج ویڈیو، مریم نواز سمیت سب کو ہو گی دس سال قید،نواز کی سزا میں ہو گا اضافہ
شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ شہبازشریف کی ذاتی مصروفیات ہیں،جلد واپس آئیں گے،حکومت، میڈیا اور پیپلزپارٹی ن لیگ کے بارے میں بات کرتی ہے،
نیب راولپنڈی نے احتساب عدالت اسلام آباد میں ایل این جی کیس کاریفرنس دائر کر دیا،ریفرنس شاہد خاقان عباسی اورمفتاح اسماعیل سمیت 9ملزمان کے خلاف دائر کیا گیا،
ریفرنس میں کہا گیا کہ ایک کمپنی کو 21ارب روپے سے زائد کا فائدہ پہنچایا گیا،فائدہ مارچ 2015سے ستمبر 2019 تک پہنچایا گیا، فائدہ پہنچانے سے 2029 تک قومی خزانے کو 47 ارب روپے کا نقصان ہو گا،معاہدے کے باعث عوام پر گیس بل کی مد میں 68ارب روپے سے زائد کا بوجھ پڑے گا،سابق ایم ڈی شیخ عمران الحق نے معاہدے میں اہم کردار ادا کیا،
حکومت اس مسئلے کو فوری حل کرے ورنہ…..شاہد خاقان عباسی نے کیا کہہ دیا
پروڈکشن آرڈر والے کہاں ہیں،ان کو ایوان میں لایا جائے. ینل آف چیئر
اگر ہتھیار استعمال کرتے تو یہ تھوڑے سے تھے، زرداری نے اسمبلی میں ایسا کیوں کہا؟
ہمیں پروڈکشن آرڈرز کی کوئی ضرورت نہیں، آصف زرداری
شاہد خاقان عباسی نے سپیکر قومی اسمبلی پر لگایا سنگین الزام، اسد عمر نے دیا جواب
سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کا نام بھی ملزمان کی فہرست میں شامل ہے،نیب ریفرنس کے مطابق سابق سیکریٹری اورایم ڈی پٹرولیم اہم گواہ بن گئے، شاہدخاقان سمیت 9 ملزمان کے نام ای سی ایل میں شامل ہیں، نیب راولپنڈی قطرمعاہدے کی الگ انکوائری کررہا ہے
واضح رہے کہ شاہد خاقان عباسی کے خلاف دائر ریفرنس کی منظوری چیئرمین نیب جسٹس ر جاوید اقبال نے دی جس کے بعد ریفرنس عدالت میں دائر کر دیا گیا ہے،