سابق وفاقی وزیر شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے الیکشن کمیشن کو انتخابات ملتوی کرنے کو کہا جبکہ حکومت کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں اور لانگ مارچ کا اعلان کسی بھی وقت ہوسکتا ہے.

وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حکومت کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی نے صحت کارڈ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہیلتھ انصاف کارڈ انقلابی اقدام تھا لیکن اس پر بھی سیاست کی گئی اور اسے روکا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مریض سیاسی نہیں ہوتا لیکن ذمہ دار افراد نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا اور امید ہے ہیلتھ کارڈ پر وفاقی حکومت تنگ نظری کا مظاہرہ نہیں کرے گی۔

شاہ محمود کا کہنا تھا کہ مریضوں کا سرکاری اسپتالوں پر بے پناہ پریشر تھا اور اسپتال نئے تعمیر ہوں گے تودباؤ کم ہو گا۔ صحت کارڈ سے 10 لاکھ روپے تک علاج کی سہولت مل رہی ہے۔ چھوٹے چھوٹے شہروں میں نئے اسپتال بنائے جا رہے ہیں۔ امید ہے ہیلتھ کارڈ پر وفاقی حکومت تنگ نظری کا مظاہرہ نہیں کرے گی. ان کا کہنا تھا کہ مریضوں کا سرکاری اسپتالوں پر بے پناہ پریشر تھا،ہیلتھ کارڈ سہولت سے وہ کم ہوا اور اس کےساتھ مزید تعمیر ہونے کے بعد دباو کم ہوگا۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛ پاکستان کی سالمیت اورخود مختاری پرآنچ نہیں آنے دیں گے،آرمی چیف
ملالہ یوسف زئی دورہ سیلاب زدگان کیلئے بہت جلد پاکستان آرہی ہیں
ضمنی الیکشن 90 دن کیلئے ملتوی کیے جائیں :وزارت داخلہ کا الیکشن کمیشن سے مطالبہ
وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے الیکشن کمیشن کو انتخابات ملتوی کرنے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ؛ یہ حکومت گھبرائی ہوئی ہے اور انکی کانپیں ٹانگ رہی ہیں جبکہ انکو حوصلہ کرنا چاہئے اور گھبرانا نہیں چاہئے. ان کا کہنا تھا کہ ہمارے کارکنان کو گرفتار کیا گیا جس کی مزمت کرتے ہیں.
انہوں نے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مگر مچھ کے آنسو بہانا بند کریں کیونکہ وہ حکومت کا حصہ ہیں جبکہ لانگ مارچ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ وہ لانگ مارچ کی تاریخ صرف عمران خان کو پتہ ہے اور وہ کبھی بھی اعلان ہوسکتا ہے .شاہ محمود نے کہا بلاول کے جلسوں میں لوگ رینٹ پر آئے تھے جبکہ نواز شریف کو بہت پہلے ملک میں آجانا چاہئے تھا

Shares: