کراچی: ارشد پپو قتل کیس میں ملوث برطرف پولیس انسپیکٹر چاند خان نیازی اور انسپیکٹر جاوید بلوچ قتل کیس کے بعد اعلیٰ حکام نے لیاری گینگ وار کے کارندوں کے خلاف ایک بار پھر بھرپور آپریشن کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق لیاری میں گینگ وار کے سرغنہ ارشد پپو قتل کیس میں ملوث برطرف انسپکٹر چاند خان نیازی اور انسپکٹر جاوید بلوچ قتل کیس کے بعد اعلیٰ حکام نے لیاری گینگ وار کے کارندوں کے خلاف ایک بار پھر آپریشن کی تیاریاں شروع کردیں۔
پولیس افسر نے میڈیا کو بتایا کہ آپریشن کا فیصلہ لیاری گینگ وار کے دوبارہ متحرک ہونے پر کیا گیا ہے، آپریشن کے لیے سابقہ اور تجربہ کار افسران کی خدمات بھی حاصل کی جائیں گی۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس افسران کی ٹارگٹ کلنگ کے بعد عزیر بلوچ اور ارشد پپو گروپوں سمیت دیگر جرائم پیشہ گروہوں کے خلاف آپریشن کیا جائے گا جبکہ اُن سہولت کاروں کے خلاف بھی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
پولیس افسر کا کہنا تھا کہ دونوں گروپوں کے متحرک کارندوں کے ناموں کی لسٹ تیار کی جا رہی ہے، پولیس کے سینئر افسران نے آپریشن کی اجازت دے دی ہے ، سندھ رینجر بھی آپریشن کے دوران معاونت فراہم کرے گی۔
یہ آپریشن لیاری، جہان آباد ، گولیمار اور ملیر میں کیا جائے گا، کارروائی کے دوران گینگ وار کی سہولت کار تنظیموں کے خلاف بھی خفیہ معلومات جمع کر کے کاروائی کی جائے گی جبکہ گینگ وار کے سہولت کار پولیس اہلکاروں کے خلاف بھی کاروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
لیاری کے چاروں تھانوں بغدادی ، کلری ، چاکیواڑہ ، کلاکوٹ اور نیپئر تھانے کے ایس ایچ اوز اور ڈی ایس پیز تبدیل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا جبکہ ایس ایچ او پاک کالونی اور ڈی ایس پی نعیم سناٹا کی تبدیلی بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔
پولیس افسر نے بتایا کہ ارشد پپو گینگ کی سربراہی غازی خان کے ہاتھ میں ہے جبکہ دیگر اہم علاقائی کمانڈروں میں ملا عارف، جہانگیر، آصف، مقبول، ماما یعقوب، اسد، شاکر عرف شکاری اور اذان عنایت شامل ہیں۔