بلبل بھارت لتامنگیشتروفات پاگئیں

0
95

نئی دہلی: بالی وڈ کی نامورگلوکارہ لتا منگیشکرآج شام وفات پاگئی ہیں، لتامنگیشکرکافی دنوں سے بیمارتھیں‌،لتامنگیشکر نے اپنی اصلی پہچان ہیما سے لتا منگیشکرزتک سفر انتہائی محنت اورجانفشانی سے طے کرتے ہوئے قومی ہی نہیں بلکہ بین الاقوامی شہرت حاصل کی ۔

لتا منگیشکرز نے گلوکاری کے علاوہ اداکاری کے ساتھ ساتھ پروڈیوسر کی خدمات بھی سرانجام دیں ۔معروف موسیقارنے سنہسس چترجی نے اپنی کتاب میں لتا کے اعتراف میں الفاظ پیش کرتے ہوئے کہا کہ لتا منگیشکر ان کی فیورٹ گلوکارہ ہیں ۔

انہوں نے لتا کوبلبل انڈیا کا خطاب دیا ۔لتا منگیشکرکے والدین دینا ناتھ اورشیہوانتی منگیشکرنے لتا کے ہیما کے نام کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ لتا نے اپنا پہلا گانا1942میں میرٹھ کی فلم کتّی حسّال میں گایا جوکہ نشر نہ ہوسکا ۔ 1942ہی میں میرٹھ کی مقامی فلم پہلی منگال گور میں گانا گایا جوکہ ان کا روشن ترین دن کہلایا ۔

لتا منگیشکرزکے حوالے سے لکھی گئی کتاب میں کہا گیا ہے کہ لتا نے منگال گورسمیت دس فلموں میں اداکاری بھی کی جس میں سے انہوں نے 1945میں بڑی ماں 1946 میں جیون یاتراا1948میں مندراور2000میں چھتراپتی اورپکارمیں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ۔

کتاب میں لتا کی مزید صلاحیتوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ لتا نے 1989 میں کچھ پایا اورکچھ کھویا نامی ہندی ٹی وی ڈرامہ سیریل میں بحیثیت پروڈیوسرکر دارادا کیاجبکہ 1953 میں وادال اورہندی فلم جھانجھر1955میں کنچن اور1990 میں لیکن میں بھی پروڈیوسرکی خدمات انجام دیں۔

Leave a reply