ماں ایک انمول رشتہ اور ہم بے قدرے تحریر :- فرمان اللہ

ماں ایک ایسا انمول تحفہ ہے جس دنیا میں نہیں بلکہ پورے کائنات میں کوئی نعمل بدل نہیں لیکن اس کا احساس ہر کسی کی پاس نہیں اور نہ ہی ہر کسی کو یہ نعمت راس آتی ہے اکثر ہماری معاشرے میں ایسے بارہا واقعات رونما ہوتے ہے جو دل دہلا دینے والے ہوتے ہے جس کو دیکھ کر ایک عام انسان دور کی بات ہے بلکہ ایک پتر دل انساں بھی پوٹ پوٹ کر رونے پہ اتر آئیگا
واقعات میں بشتر ماں پر کوئی ظلم جبر کرتا نظر آئیگا کوئی گھر سے نکال باہر کرتا ہے تو کوئی گھر پر ہی زاندان کی ماند ایک کوٹری میں بند کرکے بھوک و افلاص میں چھوڑ دیتے ہے۔۔
اخیر کیسے کرلیتے ہے یہ بدبخت اپنے جننت کی ساتھ؟ جس ماں پہ ظلم کرتے ہے وہ بچپن میں اگر اسی بیٹے کو چھوٹی سے خروچ بھی آتی تو ایسی تڑپتی جسا کہ خنجر گھونپ گیا ہو سینے میں۔ جب ہلکا سا بخار ہوجاتا تو تو ساری رات نہ سونے والے ماں ایسی جاگتے جیسا کہ دل ڈھوب سا گیا ہو ایسا درد محسوص کرتے جسی بچے کو نہیں بلکہ ان کی سانسیں روکھ دے گئی ہو۔
یہ تکالیف تو کچھ بھی نہیں میں نے کچھ محتصر سے ذکر کئی کچھ محبتیں لکھنا بھی تھے۔
آج وہی بچہ اپنی ماں پہ ظلم جبر کرہا ہے جب وہ کسی چیز کا ضد کرتا تو اپنی اپ کو گیروی رھتے لیکن اپنے بچوں کو وہ سب میصر کرتے اس ماں پہ ظلم کرتے جب سکول جاتے تو سکول تک خود چھوڑنے جاتی بیگ سر پر رکھ لیتے اور اپ کو گود میں اٹھا کر چھوڑ آتی۔۔
اپنی ہر خواہش ہر خوشی اپ پر قربان کرنے والے ماں کو آج یہ صلہ مل رہا ہے اے بد نصیب بیٹھے تجھے نہ دنیا راس آئیگے نہ آخرت اب بھی وقت ہے سدھر جائیں اب بھی وقت ہے ان کی خدمت کریں نہیں کرسکتے تو کم از کم ان کو ذلیل و رسوا نہ کریں ان کو گھروں سے نہ نکالیں ان کو گھروں سے باہر نہ پھینکے یاد رہے اگر ایسا ہی کتے رپی تو وہ دل دور نہیں جب اس کا بدلہ جلد اپ کی دھانے پہ ہوگا۔۔
اللہ تعالی سے بس یہی ایک خواہش کہ مجھے کبھی ماں باپ کی دکھ نہ دیکھائیں ان کی جدائی نہ دیکھائیں اللہ میرے ماں باپ بلکہ ہر ماں ، باپ کو لمبی ، تندرست اور خوشیوں بری زندگی عطاء کریں آمین۔۔
(Femikhan_01@

Comments are closed.