مقبوضہ کشمیر : بھارتی فوج اور مجاہدین کے درمیان جھڑپ میں 2 کشمیری شہید

0
46

مقبوضہ کشمیر : بھارتی فوج اور مجاہدین کے درمیان جھڑپ میں 2 کشمیری مجاہد شہید

سرینگر(باغی ٹی وی )مقبوضہ جموں و کشمیر کے شمالی کشمیر میں ضلع بارہمولہ کے سوپور قصبہ کے ہرد شیوہ گاوں میں جمعرات کو علی الصبح آپریشن کے دوران سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین تصادم میں 2کشمیری نوجوان شہید ہو گئے ۔
ساوتھ ایشین وائر کے مطابق کشمیر زون پولیس نے بتایا کہ علاقے میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع موصول ہونے کے بعد فوج، سی آر پی ایف اور ایس او جی کی ٹیم نے علی الصبح علاقے کو محاصرے میں لیا اور تلاشی کارروائی شروع کی ۔ جس کے بعد 4بجکر 30منٹ پر دو طرفہ گولیوں کا تبادلہ ہوا۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق حکام نے انٹرنیٹ سروسز معطل کر دیں۔
مقبوضہ جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ کے مطابق رواں برس عسکریت پسندوں کے خلاف سیکیورٹی فورسز نے اپنی کارروائیوں میں تیزی لائی ہے اور ہر روز دو درجن کے قریب آپریشنز کئے جا رہے ہیں جن میں ایک یا دو ہی کامیاب ہو پاتے ہیں، جبکہ بعض دفعہ کوئی بھی آپریشن کامیاب نہیں ہوتا۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق دلباغ سنگھ نے سرینگر میں ایک تقریب کے دوران نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا تھاکہ تصادم شروع ہونے سے قبل سیکورٹی فورسز چھپے عسکریت پسندوں کو خود سپردگی کا موقع دیتے ہیں لیکن عسکریت پسند انکی پیشکش کو قبول نہیں کرتے ہیں۔دلباغ سنگھ کا کہنا تھا کہ عسکریت پسند خود سپردگی اسلئے نہیں کرتے ہیں کیونکہ ان پر تنظیموں کی جانب سے دباو ہوتا ہے اور ایسا دیکھا گیا ہے کہ نئے عسکریت پسند کے ہمراہ پرانا عسکریت پسند بھی ہوتا ہے جس کی وجہ سے نئے عسکریت پسند کو خود سپردگی کا موقع نہیں دیا جاتا ہے۔
ساوتھ ایشین وائر کے مطابق ضلع بارہمولہ میں 2000سے اب تک337مختلف واقعات میں 756 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ جبکہ 1506واقعات میں 1580عسکریت پسند، 608 شہری اور 57نامعلوم افراد شہید کئے گئے ۔ضلع میں اسی عرصے میں 468سیکورٹی فورسز کے اہلکار بھی مارے گئے۔
مقبوضہ جموں وکشمیر میں رواں سال 2020میں139کشمیریوں کو شہید کر دیا گیا۔جن میں جنوری میں 22،فروری میں 12، مارچ میں 13، اپریل میں 33 ، مئی میں 16اور جون میں 43کشمیریوں کو شہید کیا گیا۔جبکہ 30سیکورٹی اہلکار ہلاک ہوئے۔پولیس کے مطابق رواں سال اسلحہ برآمدگی کے60واقعات ریکارڈ کئے گئے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق اس سال دھماکوں کے 16واقعات میں21شہریوںاور ایک سیکورٹی اہلکار کی اموات ہوئیں جبکہ14سیکورٹی اہلکارزخمی ہوئے۔سال 2020میں 62مختلف واقعات میں 129افراد کو گرفتار کیا گیا۔
گزشتہ چھ مہینوں میں سیکیورٹی فورسز نے بڑی کاروائیاں انجام دی ہے تاہم لوگوں کی جانب سے تصادم آرائیوں کے بعد ہونے والے احتجاج اور پتھراو کے واقعات میں کمی دیکھنے کو ملی ہے۔سیکیورٹی فورسز نے کووڈ 19 لاک ڈاون کی آڑ میں تصادم کے مقامات پر پتھراوکے واقعات اور احتجاج کو روکنے کے لئے ایک نیا منصوبہ سامنے لایا جس کے تحت کسی بھی مقامی ہلاک شدہ عسکریت پسند کی لاش کو لواحقین کے سپرد کرنے کے بجائے ان کو بارہمولہ یا گاندبل کی دور دراز پہاڑیوں میں دفنایا جاتا ہے۔

Leave a reply