بھارت:مدھیہ پردیش گئورکشکوں کی غنڈہ گردی کے خلاف قانون سازی،3 سال سزا تجویز کی گئی ہے

0
53

بھوپال:مدھیہ پردیش گئورکشکوں کی غنڈہ گردی کے خلاف قانون سازی،3 سال سزا تجویز کی گئی ہےمجوزہ قانون کے تحت گﺅ رکشا کے نام پر اگر کوئی شخص تشدد کے معاملہ میں قصوروار قرار دیا جاتا ہے تو شخص کو 6 مہینے سے لے کر 3 سال کی سزا ہو سکتی ہے اور 25 ہزار سے لے کر 50 ہزار روپے تک جرمانہ بھی عائد کیا جا سکتا ہے۔ کمل ناتھ حکومت اس مجوزہ قانون کو مانسون اجلاس کے دوران ہی اسمبلی سے منظور کرا لینا چاہتی ہےگائے کے نام پر ہونے والی موب لنچنگ پر لگام لگانے کے مقصد سے مدھیہ پردیش حکومت سخت قانون بنانے جا رہی ہے۔ اس قانون کے تحت کوئی بھی خود کو گﺅ رکشک بتا کر تشدد کرتا ہے اس کے خلاف کڑی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ غنڈہ گردی کرنے والے گﺅ رکشک کو گرفتار کیا جاتا ہے اور اس پر جرم اگر ثابت ہو جاتا ہے تو اسے 6 مہینے سے لے کر 3 سال تک قید کی سزا دی جائے گی۔

اضح رہے کہ گزشتہ 4-5 سالوں سے گﺅ رکشا کے نام پر بالخصوس مسلمانوں اور دلتوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور درجنوں لوگوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔ مودی حکومت اگرچہ گﺅ رکشا کے نام پر ہو رہی تشدد پر روک لگانے کے دعوے کرتی ہے لیکن اتنے ظلم و ستم کے بعد اب لوگ یہ کہنے پر مجبور ہو رہے ہیں کہ غنڈہ عناصر کو سیاسی پست پناہی ملی ہوئی ہے اور حکومت کی شہ پر ہی یہ خونیں کھیل کھیلا جا رہا ہے۔

ان واقعات کو روکنے کے لئے مدھیہ پردیش حکومت نے بدھ کے روز ایک قانون کی تجویز پیش کی ہے۔ اس مجوزہ قانون کے تحت گﺅ رکشا کے نام پر اگر کوئی شخص تشدد کے معاملہ میں قصوروار قرار دیا جاتا ہے تو شخص کو 6 مہینے سے لے کر 3 سال کی سزا ہو سکتی ہے اور 25 ہزار سے لے کر 50 ہزار روپے تک جرمانہ بھی عائد کیا جا سکتا ہے۔ کمل ناتھ حکومت اس مجوزہ قانون کو مانسون اجلاس کے دوران ہی اسمبلی سے منظور کرا لینا چاہتی ہے۔ مدھیہ پردیش کے ایڈیشنل چیف سکریٹری (مویشی پروری) منوج شریواستو نے یہ معلومات فراہم کی۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی شخص ایک مرتبہ سزا پانے کے بعد دوبارہ اسی جرم میں ملوث پایا جاتا ہے تو اس کی سزا دوگنی کر دی جائے گی۔

ملک میں 2009 سے 2019 تک 287 ہیٹ کرائم سے متعلق معاملات رونما ہوئے۔ ان میں سے 98 لوگوں کی موت ہو گئی جبکہ 722 لوگ زخمی ہوئے۔ ان میں سب سےزیادہ 59 فیصد حملے مسلمانوں پر کیے گئے، اس کے بعد 15 فیصد عیسائیوں اور 14 فیصد ہندوو?ں (بالخصوص دلتوں پر) 14 فیصد حملے کیے گئے۔ نفرت کی بنیاد پر کیے گئے حملوں میں سب سے زیادہ 28 فیصد معاملہ گﺅ رکشا کے نام پر کیے گئے۔

Leave a reply