باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ملکی موجودہ ابتر معاشی صورتحال تباہ کن مغربی سودی نظام ہے،علامہ زاہدالراشدی کا کہنا تھا ۔متحدہ علماء محاذ کے بانی مولانا محمد امین انصاری،سرپرست مولاناجعفرالحسن تھانوی پر مشتمل وفد سے گفتگو ہوئی ۔
متحدہ علماء محاذ کا تحریک انسداد سود کی کامیابی کیلئے سیمینار کے انعقاد کا اعلان کیا گیا ۔
اور سودی نظام کے خاتمے کیلئے وفاقی شرعی عدالت کا تاریخی فیصلہ مقاصد پاکستان کی اساس اور قومی امنگوں کا آئینہ دار ہے۔
وفد نے علامہ زاہدالراشدی کو سودی نظام کے خاتمے کیلئے جاری تحریک کی کامیابی کیلئے اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین بھی دلایا تھا ۔
کراچی پاکستان شریعت کونسل کے مرکزی سیکریٹر جنرل اور تحریک انسداد سود کے کنوینر شیخ الحدیث مولانا زاہد الراشدی نے جامعہ انوارالقرآن نارتھ میں متحدہ علماء محاذ پاکستان کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہاہے کہ سودی نظام کے خاتمے کیلئے تمام مکاتب فکر موثر کردار اداکریں۔ سودی نظام کے خاتمے کیلئے وفاقی شرعی عدالت کا تاریخی جرأت مندانہ فیصلہ مقاصد پاکستان کی اساس اور قومی امنگوں کا آئینہ دار ہے۔ ملک کی موجودہ ابتر معاشی صورتحال غیر اسلامی تباہ کن مغربی سودی نظام ہے۔وفد میں متحدہ علماء محاذ پاکستان کے بانی سیکریٹری جنرل مولانا محمد امین انصاری،سرپرست مولاناجعفرالحسن تھانوی، مفتی وجاہت الحسن تھانوی، حافظ اضفرتھانوی،میڈیا کوآرڈینیٹر فاروق احمد ریحان شامل تھے۔عالمی شہرت یافتہ بین المسالک و بین المذاہب ہم آہنگی کے عظیم داعی علامہ زاہد الراشدی نے شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بعض ناعاقبت اندیش امریکی غلامی کے اسیر مغرب کے پروردہ مالیاتی ادارے وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے خلاف دوبارہ اپیل دائر کرنے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں جبکہ گذشتہ 30سال پہلے ہی اپیلوں میں ضائع کئے جاچکے ہیں انہوں نے دو ٹوک انداز میں واضح کیا کہ ملک بھر کے تمام مکاتب فکر کے علماء مشائخ متفق ہیں کہ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے پر مقررہ وقت کے اندر مکمل عمل درآمد کیلئے عوامی جدوجہد جاری رکھی جائے گی۔ متحدہ علماء محاذ کے وفد نے تحریک انسداد سود کے مرکزی کنوینر علامہ زاہدالراشدی کو سودی نظام کے خاتمے کیلئے جاری تحریک کی کامیابی کیلئے اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ اس موقع پر محاذ کے بانی مولانا محمد امین انصاری نے اعلان کیا کہ 12جون بروز اتوار کو مرکزی سیکریٹریٹ گلشن اقبال میں ”انسداد سود سیمینار“ کا انعقاد کیاجائے گاجس میں مختلف مکاتب فکر کے جید علماء مشائخ سیاسی جماعتوں کے زعماء سمیت دانشور، وکلاء، صحافی، تاجر اور ممتاز شخصیات شرکت و خطاب کریں گے اور مشترکہ طور پر وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل کرنے والوں کے خلاف لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔