محرم میں امن وہم آہنگی کا فروغ ائمہ مساجد اور خطبا کی ذمہ داری ہے ، واقعہ کربلا انسانی تاریخ کی عظیم اور ناقابل فراموش قربانی ہے،فرقہ واریت کا فروغ طعن وتشنیع صحابہ واہل بیت کی توہین علما کا شیوہ نہیں ہے ، حکومت قیام امن ومذہبی ہم آہنگی کے فروغ کیلئے دیرپا اقدامات کرے،ان خیالات کا اظہار مہتمم مفتی نعما ن نعیم نے گزشتہ روز جامعہ بنوریہ میں علما کرام کے اجلاس سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔
اجلاس میں نائب مہتمم مولانا فرحان نعیم ، ناظم تعلیمات وشیخ الحدیث مولانا عبدالحمید خان غوری ،مولانا الیاس، مولانا آفتاب الحق سمیت دیگر علما وائمہ مساجد شریک تھے ۔ انہوںنے کہاکہ محرم الحرام امت مسلمہ کو اخوت اور دین اسلام کی خاطر ہرقسم کی قربانی کادرس دیتاہے لیکن ماہ محرم آتے ہی وطن عزیز میں فرقہ واریت کو ہوا دینے کی کوشش کی جاتی ہے جس پر افسوس ہوتاہے ، انہوںنے کہاکہ صحابہ واہل بیت سے محبت ایمان کا حصہ ہے واقعہ کربلا انسانی تاریخ کی وہ عظیم قربانی ہے جسے کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا، حضرت حسین نے حق پر ڈٹ کر ثابت کردیا کہ مسلمان حق کیلئے خاندان ، قبیلے،اوررشتہ داری کی پروا نہیں کرتا بلکہ حق کیلئے جان کی قربانی پر فخر محسوس کرتاہے،انہوں نے کہاکہ حکومت ملک بھر میں قیام امن و ہم آہنگی کو فروغ دینے کیلئے دیر پا اقدامات کی طرف توجہ دے،،فرقہ واریت کا فروغ ریٹنگ کیلئے طعن وتشنیع صحابہ واہل بیت کی توہین علما کا شیوہ نہیں ہے، سوشل میڈیا کے ذریعے مقدس شخصیات پر طعن کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے اور سدباب کیلئے اقدامات کیے جائیں ۔
انہوں نے مزیدکہا کہ حکومت کے ساتھ ساتھ مختلف مکاتب فکر کے علما کرام اور عوام پر بھی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ امن وامان اور بھائی چارگی کی فضا قائم رکھنے کیلئے اپنا بھر پور کردار ادا کریں۔
ماہ محرم اخوت اور دین کی خاطر قربانی کا درس دیتا ہے : مفتی نعمان نعیم
