ماحولیاتی آلودگی اور اس کے اسباب تحریر: سحر عارف

0
121

آج پوری دنیا ماحولیاتی آلودگی کی لپیٹ میں آچکی ہے۔ کیا امیر اور کیا غریب ممالک سب کے سب ہی اس کا شکار ہوتے جارہے ہیں۔ بس فرق اتنا ہے کہ امیر ممالک دولت کی وجہ سے ماحولیاتی آلودگی سے نکلنے کی کوشش کررہا ہے اور یقیناً وہ وقت دور نہیں جب وہ اس میں کسی حد تک کامیابی بھی حاصل کرلیں گے۔ دوسری طرف آتے ہیں غریب ممالک جن کے پاس اتنی دولت نہیں ہے کہ وہ ماحولیاتی آلودگی سے بچاؤ کے لیے کوئی بڑے بڑے اور مہنگے مہنگے اقدامات کر سکیں۔

پھر یہی وجہ ہے کہ غریب ممالک ہی سب سے زیادہ نقصان اٹھانے والے ہیں۔ ماحولیاتی آلودگی کی بھی بہت سی اقسام ہیں جیسے کہ پانی کی آلودگی، فضائی آلودگی، زمینی آلودگی اور شود کی آلودگی وغیرہ۔ اگر بات کی جائے فضائی آلودگی کی تو اس میں پچھلے ایک دو سالوں میں بہت حد تک کمی آئی ہے۔

کیوں کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان نے اس حوالے سے اقتدار سنبھالتے ہی توجہ فرماتے ہوئے اقدامات شروع کر دیے تھے۔ اپنی عوام کی صحیح رہنمائی کرنے اور انہیں فضائی آلودگی کی بڑھتی صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے انہیں زیادہ سے زیادہ پودے لگانے کا مشورہ دیا اور خود مہم کا آغاز بھی کیا۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں اب پچھلے کئی سالوں کی نسبت فضائی آلودگی میں کافی حد تک قابو پالیا گیا ہے۔

پھر پانی کی آلودگی اس وقت ملک میں پائی جانے والی ماحولیاتی آلودگی کی ایک اور قسم ہے۔ جس کے حوالے سے ابھی تک کسی قسم کا کوئی اقدام نہیں کیا جاسکا اور اسی وجہ سے پاکستان کی آبی مخلوق بہت حد تک نقصان اٹھا چکی ہیں۔ پانی کی آلودگی کی بڑی وجہ کارخانوں سے نکلتا گندہ تیل اور زہریلا مادہ ہے۔

جنہیں پانی میں بہا دیا جاتا ہے اور پھر وہی آبی مخلوق اور سی فوڈ کی تباہی کا سبب بنتے ہیں۔ شور کی آلودگی بھی ماحولیاتی آلودگی کی ایک قسم ہے جس کی وجہ سے معاشرہ اچھا خاصا بے سکونی کا شکار ہے۔ شود کی آلودگی کی وجوہات یہ ہیں کہ بڑی گاڑیوں پر لگا اونچا ہارن جس کے بجنے سے ہر انسان اپنے کانوں پر ہاتھ رکھنے پر مجبور ہو جاتا ہے۔ اس کے علاؤہ وہ لوگ سب سے زیادہ اس آلودگی سے اثر انداز ہوتے ہیں جن کی رہائش موسیقی کے علاقوں میں ہو یا جو دیہاتوں میں رہتے ہیں۔

جہاں کھیتوں میں ہل چلانے کے ساتھ ساتھ کسان اونچی آواز میں گانے لگا دیتا ہے۔ خود تو اس سے لطف اندوز ہورہا ہوتا ہے پر باقیوں کے لیے پریشانی کا باعث بنتا یے۔ یہی وجہ ہے آج کل لوگ بہت تیزی سے ذہنی دباؤ کا شکار ہورہے ہیں۔ ماحولیاتی آلودگی کی چوتھی قسم ہے زمینی آلودگی ہے اس قسم کی آلودگی میں مزید مٹی اور کھانے کی آلودگی شامل ہیں۔ مٹی کو آلودہ کرنے میں بھی انسان کا ہی سب سے زیادہ ہاتھ ہے۔

جو ہر گندہ مادہ اور کیمیائی تغیرات مٹی میں شامل کردیتا ہے۔ پھر کھانے کی آلودگی تو آج سب سے زیادہ پھیلی ہوئی ہے۔ آج ہر کوئی کھانے پینے کی اشیاء میں کھلم کھلی ملاوٹ کر کے کھانے کو خوراک کو انسانی صحت کے لیے زہر آلود بنا رہا ہے۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ پاکستان کو پیش آنے والے مسائل کی ایک وجہ ماحولیاتی آلودگی ہے۔ اسی لیے سب سے پہلے ہمیں اپنے ماحول کو صاف رکھنے کی ضرورت ہے۔ یہ صرف ایک دو شخص سے ممکن نہیں اب پوری قوم کو یکجان ہونا ہوگا۔

@SeharSulehri

Leave a reply