دنیا بھر میں ماحولیاتی خطرے سے بچاؤ کی آخری وارننگ جاری

0
111

نیویارک: سائنسدانوں نے دنیا بھر میں ماحولیاتی خطرے سے بچاؤ کی آخری وارننگ جاری کر دی۔

باغی ٹی وی : غیر ملکی خبر رساں ایجنسی”دی گارڈین” کے مطابق سائنسدانوں نے آب و ہوا کے بحران پرایک "حتمی انتباہ” پیش کیا ہے، کیونکہ بڑھتے ہوئے گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج نے دنیا کو ناقابل تلافی نقصان کے دہانے پر دھکیل دیا ہے جسے صرف تیز اور سخت کارروائی ہی روک سکتی ہے بین الحکومتی پینل آن کلائمیٹ چینج (آئی پی سی سی)، جو کہ دنیا کے سرکردہ موسمیاتی سائنسدانوں پر مشتمل ہے، نے پیر کو8,000 صفحات پرمشتمل اپنی بڑی چھٹی تشخیصی رپورٹ کا حتمی حصہ مرتب کیا۔

جنگلات کےساتھ مشروم کی افزائش موسمیاتی تبدیلی کے نقصانات کم کر سکتی ہے،تحقیق

دنیا کے معروف سائنس دانوں نے بین الحکومتی پینل کی چوتھی اور آخری قسط میں خبردار کیا ہے کہ سیارہ قریب قریب میں صنعتی سطح سے پہلے کی سطح کےبعدسے 1.5 سینٹی گریڈ تک پہنچنے کا "زیادہ امکان” ہے،جس کے نتیجے میں "بڑھتے ہوئے ناقابل واپسی نقصانات” ہوں گے 8,000 صفحات پر مشتمل رپورٹ جسے سنتھیسس رپورٹ کہا جاتا ہےکو اب تک مرتب کی گئی موسمیاتی تبدیلی کا سب سے زیادہ جامع، بہترین دستیاب سائنسی جائزہ سمجھا جاتا ہے۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا یے کہ دنیا تیزی سے تباہ کن گرمی کی جانب بڑھ رہی ہےاور بروقت اقدامات نہ کیے گئےتو ہم بین الاقوامی ماحول کے اہداف سےبہت دور ہو جائیں گےدنیا کےسینکڑوں سائنسدان اس رپورٹ کی تیاری میں 8 برس سے مصروف تھے تاکہ اندازہ لگایا جا سکے کہ موسمیاتی بحران کس طرح سامنے آ رہا ہے۔

سائنسدانوں نے بین الاقوامی ماحولیاتی نتائج پر کہا ہے کہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے موسمیاتی بحران کس طرح سے سامنے آ رہا ہے۔ دنیا بھر کے موسم میں شدت آ رہی ہے،گرمی کی شدت سے ہزاروں اموات ہو چکی ہیں جبکہ قحط اور سیلاب سے لاکھوں افراد متاثر ہوئے ہیں زمین کو گرم کرنے والی آلودگی کے اثرات بہت زیادہ شدید ہیں اور ہم تیزی سے خطرناک نتائج کی جانب بڑھ رہے ہیں۔

مسلسل بڑھتا درجہ حرارت،برطانیہ اور آئرلینڈ کے 53 فیصد مقامی پودے تنزلی کا شکار

رپورٹ میں کہا گیا کہ زمین کو گرم کرنے والی آلودگی کے اثرات پہلے ہی توقع سے زیادہ شدید ہیں اور ہم تیزی سے خطرناک نتائج کی طرف بڑھ رہے ہیں،فضا میں کاربن کی آلودگی 20 لاکھ سالوں سے اپنی بلند ترین سطح پر ہے اور گزشتہ نصف صدی کے دوران درجہ حرارت میں اضافے کی شرح 2 ہزار سالوں میں سب سے زیادہ ہےموسمیاتی تبدیلی کے زیادہ اثرات غریب اور کمزور ممالک پر زیادہ پڑ رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوئتریس نے پیر کو موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے رپورٹ پر بین الحکومتی پینل کے آغاز کے موقع پر کہا کہ انسانیت پتلی برف پر ہے اور وہ برف تیزی سے پگھل رہی ہے ماحولیاتی بہتری کے لیے ہر ملک کو ہر شعبے میں کوشش کرنا ہو گی۔

کاربن ڈائی آکسائیڈ اخراج کرنے والے ممالک کی فہرست جاری

فرینڈز آف دی ارتھ انٹرنیشنل میں پروگرام کوآرڈینیٹر سارہ کا کہنا ہے کہ یہ رپورٹ موسمیاتی تبدیلیوں سے پیش آنے والے خطرات کا اندازہ لگانے کے حوالےسے اب تک کی سب سے زیادہ خوفناک اور پریشان کن رپورٹ ہے۔

Leave a reply