ماہرین زراعت کی کاشت کاروں کوکپاس کی خصوصی دیکھ بھال کرنے کی ہدایت
فیصل آباد ۔ 02 اگست (اے پی پی) کاشت کاروں کو پھول ، گڈی ، ٹینڈے بننے کے مرحلہ پر کپاس کی سب سے اہم اور نقد آور فصل کی خصوصی دیکھ بھال کی ہدایت کی گئی ہے اور کہاگیاہے کہ کپاس صوبہ پنجاب کی سب سے اہم نقد آور فصل ہے جبکہ کپاس اگانے والے علاقوں کی دیہی آباد ی کے روزگار کا انحصار اس فصل پر منحصر ہے لہٰذا کاشت کار پھول ،گڈی اورٹینڈے بننے کے مرحلہ پر اس کی بہتر دیکھ بھال کو یقینی بنائیں تاکہ فی ایکڑ زیادہ پیداوار حاصل ہوسکے ۔ ماہرین زراعت نے بتایاکہ کپاس کی کاشت کے اکثر علاقوں میں کاشت کار چھوٹے رقبوں کے مالک ہیں اور وہ کھادوں کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے باعث سفارش کردہ مقدار سے کم کھادیں استعمال کرتے ہیں جس کے باعث پیداوار میں کمی واقع ہوجاتی ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ کاشت کار اگست کے مہینے میں ناءٹروجنی کھادوں کا استعمال فصل کی بڑھوتری اور پھل کو مدنظر رکھ کر دو سے تین اقساط میں کریں ۔ مزید برآں زنک اور بوران کی کمی کی علامات ظاہر ہونے کی صورت میں ان کا بذریعہ سپرے استعمال کپاس کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ کا باعث بنتا ہے ۔ انہوں نے بتایاکہ زنک سلفیٹ 35فیصد والا 250گرام فی 100لیٹر پانی اوربورک ایسڈ 200گرام فی 100لیٹر پانی فی ایکڑ 2سے 3بار سپرے کرنا چاہیے ۔ انہوں نے بتایاکہ نمی والے موسم میں کپاس کی فصل میں سفید مکھی اور چست تیلے کے حملے کے بروقت تدارک کے لیے اپنی فصل کی ہفتے میں دوبار پیسٹ سکاءوٹنگ کریں ۔
انہوں نے بتایاکہ پیسٹ سکاءوٹنک کے بعد اگر سفید مکھی کا حملہ نقصان کی معاشی حد 5بالغ یا بچے فی پتہ یا دونوں ملاکر پانچ فی پتہ ہوں جبکہ چست تیلہ ایک بالغ یا بچہ فی پتہ ہو تو محکمہ زراعت توسیع و پیسٹ وارننگ کے مقامی زرعی ماہرین کے مشورہ سے سفارش کردہ زہروں کا سپرے یقینی بنائیں ۔ انہوں نے بتایاکہ کاشت کار مزید رہنمائی کےلیے محکمہ زراعت پنجاب کی فری ایگری کلچر ل ہیلپ لائن کے نمبروں 0800-15000اور 0800-29000پر صبح 8تا شام 8بجے تک مفت کال کرکے مشاورت کرسکتے ہیں ۔ انہوں نے بتایاکہ جو کاشت کار بذریعہ موبائل مشاورت یا رہنمائی چاہتے ہوں وہ ایس ایم ایس ہیلپ لائن 0304-4000172پر بھی ایس ایم ایس کرسکتے ہیں ۔