ایک سال پہلے جب عمران خان کابینہ کی میٹنگ بلائی جاتی ہے تو اس میں بتایا جاتا ہے کہ ہمارے پاس اپنی ضرورت سے زیادہ گندم ہے گندم ایکسپورٹ کر دی جائےپھر جب ایک سال بعد کابینہ کی میٹنگ بلائی جاتی ہے بتایا جاتا ہے ہمارے پاس تو گندم تھی ہی نہی اوپر سے ہم نے ایکسپورٹ کردی، اصل میں مسئلہ کابینہ میں کرپٹ ٹولے کا ہیں اب گندم کی قلت اگئی۔جب تک یہ ٹولہ ختم نہی ہوتا تب تک یہ کنفیوژن رہی گی
اسی طرح ایک سال کابینہ کی میٹنگ بلائی جاتی ہے کہ ہمارے پاس تو ضرورت سے زیادہ چینی موجود ہے کیو نہ چینی ایکسپورٹ کر دی جائے، ایک دفعہ پھر وہی کام ہو جاتا ہے، کہ ہمارے پاس تو چینی پہلے ہی کم تھی اوپر سے چینی ایکسپورٹ کر دی گئی، اب چینی کی قلت۔سیم ایشو!
ایک دن وزیراعظم کو پتہ چلا کہ چینی، گندم پر تو کابینہ کو غلط، جھوٹے، جعلی اعدادوشمار والی بریفنگز دی ہیں۔ وزیراعظم حیران ہو گیا اور کہنے لگا اب یہ غلط بریفنگز کیوں دی گئی کس نے دیں، ذمہ دار کون، کیا سزاملی، کچھ پتا نہیں ۔ کیونکہ جب اسٹیبلشمنٹ نے خان کو دو تہائی اکثریت سے روکا تھا اور وہ ابھی تک سسک سسک کہ تین سال گزر گئے تو پھر خان نے تو چپ کرنا ہے کیونکہ خان بہت کچھ کرنے والا تھا لیکن جب آپ ایک بندہ دونوں ہاتھوں سے باندھے تو کچھ نہی کر سکتا۔
آجائیں کپتان نے خود چینی ایکسپورٹ، سبسڈی کی اجازت دی تھی اور تحقیقات کا حکم دے دیا
گزرے تین سال سے ملک میں انرجی کے حوالے سے کیا کیا نہی ہوا، ایل این جی، بجلی،گیس بل اضافے، انرجی سیکٹر چوری، نجی بجلی گھر ڈاکے،لیکن کپتان نے ڈٹ کر اپنی انرجی پالیسیوں کا دفاع تو کیا لیکن ایک دن کپتان بولے’’مجھے تو تین سال انرجی پر غلط بریفنگ دی تھی۔ اسی روز رات کو ہی اسد عمر کو فارغ کردیا گیا۔
اب آجائے نوز شریف کا مسئلہ۔
6گھنٹے کابینہ اجلاس ہوا اور سب نے چیک کرنے کے بعد خودہی نواز شریف کو لندن جانے کی اجازت دی مگر یہ سب ڈرامہ رچایا اور کہتے تھے کہ اس نے ہمیں غلط رپورٹ دی تھی حالانکہ ان سب کو معلوم تھا۔ تو پاکستان کہ ڈاکٹر یہ بھی نہی جانتے تھے کہ اس میں کیا تھا وہی رپورٹ اج لنڈن کے ڈاکٹر نے فراڈی ثابت کیے کہ اس رپورٹ میں ایک بیماری نہی ہے اب
کیونکہ کچھ خاص باتوں کی وجہ سے اور ڈیل کی وجہ سے اسٹیبلشمنٹ اور گورنمنٹ مل کہ طے ہو جا تا ہے اور ان کو جانے دیا جاتا ہے
اب باری ادویات کی آجاتی ہے ادویات مہنگی ہوتی ہے پھر بعد میں وہی بندہ سکریٹری بن جاتا ہے
ان سب چیزوں کا مین وجہ ڈیل ہے جب آپ ایک بندے کو اپنے من کے لئے نہی چھوڑتے تو پھر ملک میں اسی طرح کی کنفیوژن رہی گی
جب اپ ایک بندہ لے کہ آتے ہے تو پھر ان کو چھوڑ دے
اسی وجہ سے آج نوے فیصد لوگ یہ بات تسلیم کرتے ہے کہ دال میں کچھ کالا کالا ہے اور اسٹیبلشمنٹ بدنام ہے
خدا کے واسطے اس بندے کو اپنے من کے لئے چھوڑ دے
میں کنفیوز ہوں!
ٹویٹر آئی ڈی @afaq6464