سپریم کورٹ میں ریلوے گالف کلب کیس کی سماعت ہوئی،
سپریم کورٹ نے گالف کلب مینیجمینٹ کمیٹی کیلئے بڈنگ کا عمل جلد مکمل کرنے کی ہدایت کردی ،دوران سماعت بڈنگ کے عمل پر عدالت کے سخت ریمارکس سامنے آئے،چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہم اس سارے عمل سے خوش نہیں، میں اس کیس سے اکتا چکا ہوں ،قومی اثاثہ ہے مزاق بنا رکھا ہے ،ریلوے کا بھی ایسا ہی حال ہے ،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت میں کہا کہ پہلی بلڈنگ میں تمام بڈرز کو مسترد کردیا گیا تھا، اب دوبارہ سے بڈنگ کرنا ہوگی ،گالف کلب حکام نے عدالت میں کہا کہ 4-5 میں دوبارہ بڈنگ کا عمل مکمل ہو گا ،چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایسے سب بڈرز کو مسترد کرتے جائیں گے تو وقت ضائع ہو جائے گا، شکایت کمیٹی میں تین ریلوے کے ممبران ہیں ،ریلوے ملازمین کو کاروبار یا گالف کا کیا تجربہ ؟
جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر ممکن ہوتو عائد کردہ شرائط کا بھی جائزہ لیں، جسٹس جمال خان مندو خیل نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ مجھے تو کوالیفائی کے طریقہ کار میں ایشوز نظر آرہے ہیں ،چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ستمبر میں بڈنگ پراسس کی پیش رفت کا جائزہ لیں گے ،عدالت نے کیس کی مزید سماعت ستمبر تک ملتوی کردی چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی