راولپنڈی:پاک بحریہ نے آبدوز شکن وار فیئر یونٹ نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے بھارتی آبدوز کا سراغ لگا لیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی آبدوز کا یکم مارچ کو سراغ لگایا گیا۔ گزشتہ پانچ سال میں چوتھی بار بھارتی آبدوز پاکستانی سمندری حدود میں ملی ہے، بھارتی آبدوز کو تلاش کرنا پاک بحریہ کی پیشہ وارانہ مہارت کا ثبوت ہے، پاک بحریہ پاکستان کی سمندری سرحدوں کی حفاظت کے لیے پرعزم ہے۔
#PakistanNavy Anti-Submarine Warfare Unit intercepted & tracked latest Kalvari class Indian submarine on March, 1.
The recent incident being the fourth detection in last 5 years is reflection of Pakistan Navy’s competence & resolve to defend maritime frontiers of Pakistan. pic.twitter.com/6sn1WvpUVj— DG ISPR (@OfficialDGISPR) March 3, 2022
یاد رہے کہ 2019 میں بھی بھارتی آبدوز کی سازشوں کو بے نقاب کرتے ہوئے پاک نیوی کے جوانوں ایک آبدوز کا سراغ لگایا تھا ، جس پر صدر عارف علوی نے حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران پاک بحریہ کے افسران اور سیلرز کی پیشہ ورانہ مہارت اور بہادری کے اعتراف میں ملٹری اعزازات و اسناد سے نوازا تھا
پلوامہ حملے کے بعد بھارتی بحریہ نے اپنی آبدوزیں پاکستان کی سمندری حدودمیں تعینات کرنے کی کوشش کی تھی جسے پاک وطن کے بہادر سپوتوں نے پیشہ ورانہ مہارت کے سبب ناکام بنادیا تھا۔ پاک بحریہ کے پی تھری سی اورین جہاز کے آفیسرز لیفٹیننٹ کمانڈر حمیرافتخار اورلیفٹیننٹ کمانڈر خرم داؤدنے نہ صرف دشمن کی آبدوز کا سراغ لگایا بلکہ پاکستان کی سمندری حدودکی خلاف ورزی سے بھی روکا۔
پاک بھارت کشیدگی کے دوران دشمن کے ناپاک عزائم کو پسپا کرنے کے لیے پاک بحریہ کی آبدوزیں دشمن کے پانیوں میں کامیابی سے طویل مدتی آپریشنل ڈپلائمنٹ پر تعینات رہیں۔ بہادری اور شجاعت کے اس اعلیٰ اقدام کے اعتراف میں کیپٹن سیدایلیا حسن پاکستان نیوی اور لیفٹیننٹ کمانڈر حمیر افتخار کو ستارہ بسالت جبکہ لیفٹیننٹ کمانڈر خرم کو تمغہ بسالت تفویض کرنے کی منظوری دی۔
علاوہ ازیں صدر نے پاک بحریہ کے افسران، سی پی اوز/سیلرز اور سیویلنز کے لیے بھی عسکری اور سول اعزازات کی منظوری دی جن میں3 ہلال امتیاز (ملٹری)، 2 ستارہ بسالت، 8 تمغہ بسالت، 14 ستارہ امتیاز (ملٹری)اور 13 آفیسرز کو تمغہ امتیاز (ملٹری) دینے کی بھی منظوری دی۔ اس کے ساتھ ساتھ پاک بحریہ کے ایم سی پی اوز، سی پی اوز اور سیلرزکے لیے4امتیازی اسناد اور98تمغہ خدمت کی بھی منظوری دی گئی۔
چیف آف نیول اسٹاف کی جانب سے 66 افسران اور سیلرز کو بہترین کارکردگی کے لیے لیٹر آف کمینڈیشن سے بھی نوازا گیا تھا