لاہور: پاکستانیوں کی اکثریت نئے الیکشن چاہتےہیں:سروے روپورٹ میں مختلف علاقوں کے حوالے سے مختلف حقائق سامنے آگئے ہیں،دوسری طرف اسی سروے مٰں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اپنے ساڑھے 3 سالہ دور حکومت میں عوامی خدمات کے دعوے کررہے ہیں لیکن صورت حال یہ ہے کہ عوام ہی کی اکثریت ان کی کارکردگی سے غیر مطمئن نظر آتی ہے۔
پاکستان میں ان دنوں شدید سیاسی گرما گرمی ہے جس نے ملک کو بے یقینی کی کیفیت سے دوچار کرکے رکھ دیا ہے۔
موجودہ سیاسی صورت حال پر گیلپ پاکستان نے 3 اور 4 اپریل کو عوامی آرا پر مشتمل ایک سروے کا انعقاد کیا، جس میں ملک بھر سے 800 گھرانوں سے ان کی رائے پوچھی گئی۔
سروے کے نتائج بھی ان ہی کی آرا کی بنیاد پر تیار کئے گئے ہیں۔عوامی سروے کے دوران ملک کی اکثریت نے تحریک انصاف حکومت کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
سروے کے مطابق 54 فیصد لوگ تحریک انصاف کی حکومت کی کارکردگی سے مطمئن نہیں تھے جب کہ 46 فیصد افراد نے اطمینان کا اظہار کیا۔
سندھ کے 57 فیصد اور پنجاب میں 55 فیصد لوگوں نے تحریک انصاف حکومت کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔
سروے میں یہ بات سامنے آئی کہ خیبرپختونخوا میں 60 فیصد لوگوں نے پی ٹی آئی حکومت کی ساڑھے 3 سالہ کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا جب کہ 40 فیصد غیر مطمئن نظر آئے۔
3 اپریل کو ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے تحریک عدم اعتماد کو ملکی مفاد کے منافی قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کردیا تھا۔
اس اقدام کے بعد سیاسی حلقوں اور قانونی ماہرین کی اکثریت اسے غیر آئینی اقدام قرار دے رہی ہے۔
تحریک عدم اعتماد مسترد کئے جانے کے بعد وزیر اعظم نے صدر مملکت کو قومی اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری بھجوائی جسے فوری منظور بھی کردیا گیا۔
سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ 68 فیصد پاکستانی بھی قومی اسمبلی تحلیل کرنے کے فیصلے کے حامی ہیں۔
پاکستان میں امریکا مخالف آرا نہیں بات نہیں، تازہ ترین سروے میں بھی یہ ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستانیوں کی اکثریت امریکا کو اپنا دشمن سمجھتی ہے۔سروے کے دوران 72 فیصد عوام نے امریکا کو پاکستان کا دشمن قرار دیا ۔