کہا گیا آگے بڑھنا تو مخصوص شخص کے پاس جانا ہوگا،اداکارہ سومی

0
37
soomi

ملیالم فلم انڈسٹری میں بڑھتے ہوئے جنسی استحصال پر جسٹس ہیما کمیٹی کی رپورٹ کے چونکا دینے والے انکشافات کے بعد اداکارائیں کھل کر سامنے آ رہی ہیں اور اپنے ساتھ ہونے والے تلخ واقعات کو سامنے رکھ رہی ہیں، کئی اداکارائیں جو اب تک خاموش تھیں تا ہم اب جسٹس ہیما کمیٹی کی رپورٹ کے بعد ان اداکاراؤں نے خاموشی توڑی ہے.

ماضی میں سلمان خان کی گرل فرینڈ سمجھی جانے والی اداکارہ سومی علی نے بھی جسٹس ہیما کمیٹی کی رپورٹ آنے کے بعد انکشاف کیا کہ انہیں بھی فلم انڈسٹری میں بدسلوکی کا سامنا کرنا پڑا تھا، ایک انٹرویو میں سومی علی کہتی ہیں کہ مجھے ذاتی طور پر #MeToo واقعات کا سامنا کرنا پڑا، جہاں مجھے یہ وارننگ دی گئی کہ اگر میں اپنے کیریئر کو آگے بڑھانا چاہتی ہوں تو مجھے ایک مخصوص شخص کے پاس جانا ہوگا، میں نے انتہائی شرمندگی کے مناظر دیکھے ،خواتین کو صبح سویرے ہوٹلوں سے پریشانی کے عالم میں باہر آتے دیکھا ہے، ان خواتین کو نامور لوگوں نے، جن میں اداکار بھی شامل ہیں، استحصال کا نشانہ بنایا استحصال کرنے والوں میں ایسے لوگ بھی شامل ہیں جو تہذیب کے ساتھ اپنی خاندانی زندگی گزارتے نظر آتے ہیں،میرا تجربہ صرف ایک کہانی ہے اور فلم انڈسٹری میں خواتین کے ساتھ ہونے والے سلوک، چاہے وہ کیرالہ میں ہو یا کہیں اور، یہ ظاہر کرتا ہے کہ نظام میں تبدیلی کی اشد ضرورت ہے،مجھے امید ہے کہ "ہیما کمیٹی کی رپورٹ انڈسٹری کےلیے ایک بیداری کا باعث بنے گی تاکہ وہ خواتین اور مردوں کی حفاظت کرے، جو بدسلوکی کا شکار ہوتے ہیں تاکہ وہ بغیر کسی خوف کے اپنے کام کر سکیں،

ہوٹل میں "زیادتی”کیلیے میری ساڑھی کھینچی گئی،اداکارہ کا انکشاف

خواتین اداکاروں کی کپڑے بدلنے کے دوران نازیبا ویڈیو بنائے جانے کا انکشاف

ملیالم فلم انڈسٹری مالی ووڈ میں "می ٹو” کے چرچے،جنسی استحصال کے 17 واقعات رپورٹ

رواں مالی سال کے پہلے ماہ میں آئی ٹی برآمدات میں اضافہ ہوا، شزہ فاطمہ

وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ نے انٹرنیٹ کی سست روی کا زمہ دار وی پی این کو قرار دے دیا

عظمیٰ بخاری کی جعلی ویڈیو بنانے والے ہر کردار کو بے نقاب کرینگے،شزہ فاطمہ

وزیر مملکت آئی ٹی شزہ فاطمہ کی سعودی سفیر نواف سے ملاقات

خواہش ہے پاکستان اور امریکہ کے آئی ٹی و ٹیلی کام سیکٹر میں تعلقات مزید مستحکم ہوں۔ شزہ فاطمہ

وزارت آئی ٹی نوجوانوں کی ترقی کے لئے کوشاں ہے،شزہ فاطمہ خواجہ

وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ خواجہ سے سی ای او تاون، وطین کی ملاقات

سیکرٹری آئی ٹی قائمہ کمیٹی سے گئے تو کل تبادلہ کر دیا گیا،امین الحق

قومی خزانے کو 42 ارب سے زیادہ کا نقصان ، وزارت آئی ٹی سےرپورٹ طلب

انٹرنیٹ سروس سب میرین کیبل میں فالٹ کی وجہ سے متاثر ہے، چیئرمین پی ٹی اے

انٹرنیٹ کی سست رفتاری پاکستان کی اقتصادی ترقی کے لیے خطرہ: اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس کی وارننگ

انٹرنیٹ فائروال کے نفاذ سے پاکستانی معیشت کو 30 کروڑ ڈالر کا نقصان ہو سکتا ہے: پی ایس ایچ اے

انٹرنیٹ کی سست روی ناقابل برداشت، 5G کی نیلامی کے لیے کوششیں جاری، شزہ فاطمہ

حساس ڈیٹا گوگل پر عام مل جاتا ہے، اسے کیسے روکا جائے،سینیٹر پلوشہ خان

فائر وال منصوبہ کی پی ٹی آئی حکومت نے منظوری دی تھی،چیئرمین پی ٹی اے

واضح رہے کہ جسٹس ہیما کمیٹی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فلم انڈسٹری میں خواتین کو ہراساں کرنا عام سی بات ہے، ڈائریکٹر، پروڈیوسر سے لے کر پروڈکشن کنٹرولر تک سب خواتین کو ہراساں کرنےمیں شامل ہیں، ملیالم فلم انڈسٹری میں ایڈجسٹمنٹ اور سمجھوتہ بہت عام الفاظ ہیں اور شواہد کی بنیاد پر یہ ماننا پڑا کہ انڈسٹری کے بڑے نام بھی اس میں ملوث ہیں، ملیالم اداکار سوچتے ہیں کہ خواتین فلموں میں قابل اعتراض مناظر فلمانے سے کتراتی نہیں ہیں تو وہ آف سیٹ بھی ایسا کرنے کیلئے راضی ہوں گی اور یہی وجہ ہے کہ انڈسٹری کے مرد خواتین سے کھلے عام جنسی تعلق بنانے کا کہتے ہیں، کئی اداکاراؤں نے ویڈیو کلپس، آڈیوز، اسکرین شاٹس اور واٹس ایپ پیغامات بھی دکھائے، خواتین کے بارے میں کوڈ ورڈز میں بات کی جاتی ہے اور کئی خواتین نے شکایت کی کہ جب بھی وہ کام کیلئے دوسرے ساتھیوں کے ساتھ ہوٹل میں ٹھہرتی ہیں تو مرد رات کو ان کے کمرے کا دروازہ بجاتے ہیں اور کئی بار ایسا ہوا ہے کہ دروازہ نہ کھولنے پر توڑ کر اندر داخل ہوئے،خواتین اداکاراؤں کو آؤٹ ڈور شوٹنگ کے بیت الخلا جیسی بنیادی سہولت بھی نہیں دی جاتی اور ٹوائلٹ جانے کیلئے وقفہ بھی اس لیے نہیں دیا جاتا کہ وقت ضائع ہوگاماداکاراؤں نے بتایا سیٹ پر بیت الخلا کی سہولت نہ ہونے کے باعث پانی بھی کم پیتی ہیں اور اس وجہ سے انفیکشن اور کئی بیماریوں میں مبتلا ہوئیں اور یہی وجہ ہے کہ ماہواری کے دوران بھی سینیٹری پیڈز استعمال نہیں کرپاتی ہیں

Leave a reply