مالم جبہ اسکینڈل ،وزیر دفاع پرویزخٹک کیخلاف انکوائری،عدالت کا بڑا حکم آ گیا
پشاور کی احتساب عدالت نے نیب کی جانب سے سابق وزیراعلی کے پی پرویز خٹک پر مالم جبہ میں 270ایکڑ غیر قانونی لیز کے کیس روکنے کے لیے دائر درخواست منظور کرلی،
نیب نے مالم جبہ اسکینڈل میں تحریک انصاف کے رہنما ،وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک و دیگر کے خلاف انکوائری روک دی ہے، احتساب عدالت نے پرویز خٹک کیخلاف انکوائری روکنے کی نیب درخواست منظور کرلی ہے،نیب نے وفاقی وزیر پرویزخٹک اور دیگر کے خلاف انکوائری شروع کی تھیں. نیب مالم جبہ میں 275 ایکڑ فارسٹ لینڈ لیز پر دینے اورتوسیع دینے کیخلاف انکوائری کررہا تھا مالم جبہ کیس میں ملزمان پر بنیادی طور پر تین الزامات عائد کئے گئے تھے جن میں محکمہ جنگلات کی270 ایکڑ اراضی غیر قانونی طور پر لیز کا الزام عائد کیا گیا لیز کی مدت کو 15 سے بڑھا کر 33 سال کرنے،جبکہ پراجیکٹ کا ٹھیکہ غیر قانونی بڈنگ کے راستے ایوارڈ کا الزام عائد کیا گیا
نیب سے کون خوفزدہ تھا؟ ترمیمی آرڈیننس کیوں لائے؟ وزیراعظم نے بتا دیا
نواز شریف کے قریبی دوست میاں منشا کی کمپنی کو نوازنے پر نیب کی تحقیقات کا آغاز
نواز شریف سے جیل میں نیب نے کتنے گھنٹے تحقیقات کی؟
تحریک انصاف کا یوٹرن، نواز شریف کے قریبی ساتھی جو نیب ریڈار پر ہے بڑا عہدہ دے دیا
نیب ترمیمی آرڈیننس 2019 کی مدت ختم، نیب کو پھر مل گئے وسیع اختیارات
نیب نے نواب ثناء اللہ زہری اور قدوس بزنجو کو طلب کرلیا
مالم جبہ کیس، چیئرمین نیب کے بیان کے بعد نیب کا وضاحتی بیان آ گیا، کیا کہا؟
ہوا کا رخ بدل رہا ہے، بی آر ٹی اور مالم جبہ ریفرنس کب دائر ہو گا؟ چیئرمین نیب بول پڑے
واضح رہے کہ نیب خیبر پختونخوا نے مالم جبہ ریزورٹ پراجیکٹ کے ٹھیکے کو مبینہ طور پر بدنیتی پر مبنی اور محکمہ جنگلات کی قیمتی اراضی ہتھیانے کا ایک میگا فراڈ قرار دیتے ہوئے اپنی تحقیقات مکمل کر کے کیس نیب ہیڈ کوارٹر بھجوا دیا تھا۔مالم جبہ سکینڈل پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے 9 جنوری 2018 کو انکوائری کا حکم دیا تھا۔ نیب خیبر پختونخوا نے انکوائری کے بعد اسے انوسٹی گیشن میں تبدیل کیا اور اس وقت کے وزیر اعلیٰ، موجودہ وزیر دفاع پرویز خٹک، خیبرپختونخوا کے سینئر وزیر عاطف خان ،سابق چیف سیکرٹری اور وزیر اعظم کے موجودہ سیکرٹری اعظم خان، موجودہ وزیر اعلیٰ اور اس وقت کے صوبائی وزیر سیاحت و کھیل محمود خان اور چیئرمین خیبر پختونخوا اسپورٹس بورڈ محسن عزیز کے خلاف تحقیقات کیں۔
اس کیس میں سوات کے علاقے مالم جبہ میں 275 ایکڑ سرکاری اراضی 2014 میں تفریحی مقامات کے لیے لیز پر دی گئی جس میں مبینہ طور پر بے قاعدگیوں اور اقربا پروری کے الزامات لگے تھے۔ مالم جبہ اراضی کی لیز کا اشتہار 15 سال کے لیے دیا گیا تاہم کنٹریکٹ کے بعد لیز کو 32 سال تک کے لیے بڑھا دیا گیا تھا اور جس کمپنی کے ساتھ معاہدہ کیا گیا وہ اس کے پاس اس کی اہلیت نہیں تھی۔ لیکن اس کیس میں بھی ریفرنس ابھی تک دائر نہیں ہو سکا ہے۔