بھارت سے کشیدگی،مالدیپ کا ترکیہ کے ساتھ فوجی ڈرونز خریدنے کا معاہدہ
مالے: بھارت سے کشیدگی کے بعد مالدیپ نے ترکیہ کے ساتھ گہرے سمندر میں گشت کرنے والے ڈرون طیاروں کا معاہدہ کرلیا ہے۔
باغی ٹی وی: عالمی خبررساں ادارے کے مطابق مالدیپ نے ترکیہ کے ساتھ 37 ملین ڈالر کے فوجی ڈرون خریدنے کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں یہ فوجی ڈرون مالدیپ کے گہرے سمندروں میں فضائی نگرانی کیلئے گشت کریں گے ماضی میں اس حوالے سے بھارت نے مالدیپ کی دفاعی افواج کے ساتھ شراکت قائم کر رکھی تھی، ان ڈورنز نے مالدیپ کی فوج کی جانب سے مشکوک بحری جہازوں، اسلحہ و منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف جاسوسی پروازیں کیں ان کی جگہ اب ترک ڈرونز لے لیں گے۔
واضح رہے کہ ترکیہ سے فوجی ڈرون کا معاہدہ ایسے وقت میں کیا جارہا ہے جب حال ہی میں مالدیپ کے صدر ڈاکٹر محمد معیزو نے اپنے ملک سے بھارت کو فوج نکالنے کیلئے 15 مارچ کی ڈیڈ لائن دی تھی۔
صدر محمد معیزو کی پالیسی کےتحت بھارتی فوجی مالدیپ میں نہیں رہ سکتے
ڈاکٹر محمد معیزو گزشتہ سال کے آخر میں مالدیپ کے صدر منتخب ہوئے، وہ اپنے ملک سے بھارت کا اثر و رسوخ ختم کرنے کے خواہاں ہیں، اپنی انتخابی مہم کے دوران بھی وہ بھارت مخالف بیان بازی کرتے تھے اور انھوں نے ”انڈیا آؤٹ“ مہم کو لیڈ کیا تھا مالدیپ کے صدر نے عہدہ سنبھالنے کے بعد بھارت کے ساتھ تعلقات کو کم کرنے اور چین کے ساتھ روابط بڑھانے کا اعلان کیا تھا۔
ایران کیجانب سے سرحدی خلاف ورزی،چابہار میں جوائنٹ بارڈر ٹریڈ کمیٹی اجلاس چھوڑ کر …
رپورٹ کے مطابق مالدیپ میں 100 کے قریب بھارتی فوجیوں کا دستہ 1988 سے تعینات ہے، جو جہاز اڑانے، تربیت اور سرویلنس سمیت دیگر غیر جنگی امور کے لیے موجود ہیں اس وقت کی حکومت کی درخواست پر بھارتی فوجیوں کو بغاوت کے خطرات اور سری لنکا کے تامل ٹائیگرز سے حفاظت کے پیش نظر تعینات کیا گیا تھا۔