کراچی حکومت سندھ نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت بننے والے سب سے بڑے منصوبے ملیرایکسپریس وے کا روٹ تبدیل کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ ملیر ایکسپریس وے کے ڈیزائن میں تبدیلی کرکے پی ایس 88 کے 20 سے زائد گوٹھوں کو بچا لیا گیا نئے روٹ میں اب قائد آباد پل کے بعد ایکسپریس وے کو موڑدیا جائے گا جس سے لوگوں کے گھروں اور زرعی زمینوں کا نقصان بہت کم ہوگا۔حکام کا کہنا ہے کہ نئے روٹ میں زیادہ تر زمینیں سرکار کی ملکیت ہیں۔ملیر ایکسپریس وے کے نئے روٹ میں جام کنڈا کے پاس پاس واقع گوٹھ گلشن مریم متاثر ہوگا جب کہ نئے ڈیزائن کی منظوری سندھ کابینہ سے لی جائے گی این ای ڈی اور نیسپاک ڈیزائن تبدیلی کی ٹیکنیکل رپورٹ سندھ حکومت کو پیش کریں یاد رہے کہ ملیر ایکسپریس وے کا سنگ بنیاد دسمبر 2020 میں بلاول بھٹو زرداری نے رکھا تھا۔ 27 ارب روپے کی لاگت سے پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے تحت بنایا جانے والے ملیر ایکسپریس وے کی تکمیل کے لیے سندھ حکومت نے تین سال کا وقت رکھا ہے۔

Shares: