کراچی میں پولیس سے تحفظ طلب کرنے کے لئے لوگ درخواست دینے لگے ۔
ذرائع کے مطابق ملیر سعودآباد کی رہاشی شاہدہ بلوچ جو کہ پولیس کہ نام پر لوگوں کو ہراساں کرتی ہے ۔ مزید براں یہ کہ شاہدہ بلوچ اپنے شوہر کہ ساتھ مل کر لوگوں کے مکانوں پر قبضہ بھی کرتی ہے بلیک میل کرتی ہے اگر کوئ شخص اس کہ قابو میں نہی آتا تو اپنے شوہر کامران خان عرف مامو ایرانی سے پسٹل سے فائر کردیتی ہے ایسا ہی ایک واقعہ آج 2بجے سے 3بجے کہ درمیان پیش آیا ملیر آرسی ڈی گراونڈ کہ قریب سعید نامی شخص اپنے دوست حسن کہ ساتھ اپنے گھر پر کام کرا رہا تھا کہ شاہدہ بلوچ کہ شوہر کامران عرف مامو ایرانی نے پیسٹل سے ان دونوں پر فائر کردیا جو کہ معجزانہ طور پر بچ گئے سعید کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے بھی یہ بدنام زمانہ عورت شاہدہ بلوچ ہم پر حملہ کراچکی ہے لیکن ہم لوگوں نے اسے معاف کردیا تھا لیکن آج اس نے اور اس کہ شوہر نے میرے اور میرے دوست حسن پر قاتلانہ حملہ کیا جس سے ہم بال بال بچ گئے اور ہم نے تھانہ سعودآباد پر درخوست دی جس پر تھانہ سعودآباد کی پولیس نے آکر گولی کا خول برآمد کیا جو کہ تصویر میں موجود ہے سعید اور حسن کی ایڈیشنل آئ جی سندھ اور ایس ایس پی کورنگی شاہ جہان ایس ایچ او سعودآباد صفدر بروہی سے اپیل ہے کہ مجھے اور میرے دوست حسن کوتحفظ فراہم کیاجائے

ملیر میں لیڈی پولیس گردی کا واقعہ
Shares: