قے اور متلی کو روکنے ، جلد کی رنگت کو نکھارنے کیلئے ملھٹی سے بڑھ کرکوئی چیز مفید نہیں : طبی ماہرین
لاہور:دیسی یا یونانی حکمت پھر اپنا رنگ جمانے لگی ، لوگ ایلوپیتھی اور ہومیوپیتھی سے تنگ آگئے . دیسی جڑی بوٹیوں کے فوائد کو نہ صرف یونانی طریقہ علاج میں اہمیت حاصل ہے بلکہ ایلوپھتی اور ہومیوپیتھی طریقہ علاج نے بھی تسلیم کرلیا ہے ، طبی ماہرین نے کہاہے کہ ملٹھی پیاس، قے اور متلی کو روکتی ، جلد کی رنگت کو نکھارنے، بینائی میں اضافے، بالوں کو ملائم و سیاہ اور چمکدار کے ساتھ گنجا پن دور کرنے کے لئے انتہائی مفید ہے۔
ذرائع کے مطابق طبی ماہرین کا کہناہے کہ ملٹھی کو لمبے عرصے تک استعمال کرنے سے جسمانی قوتیں بحال ہوتی ہیں اس کو پیاس کی شدت کھانسی اور سانس کی تکلیف دور کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔اس کے استعمال سے جلد کی رنگت نکھر جاتی ہے بینائی میں اضافہ ہوتا ہے بال سیاہ ملائم اور چمکدار ہوتے ہیں بلغم اور خون کی اکثر بیماریاں دور ہو جاتی ہیں۔
طبی ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ مسلسل استعمال عمر میں اضافہ کا سبب بنتا ہے، ایلوپیتھک ادویات میں یہ بہت زیادہ استعمال ہوتی ہے ،معدے کے امراض اور درد کے لئے انتہائی عمدہ چیز ہے، معدے کی تیزابیت کو دور کرتی ہے خشک جڑ کے ٹکڑے رات کو پانی میں بھگو کر صبح چاولوں کی پچھ کے ساتھ کھانا معدے کا السر ختم کرتا ہے.
گلے کی خراش کے لئے ملٹھی کا چھوٹا سا ٹکڑا چبانے یا چوسنے سے گلے کو آرام ملتا ہے، حلق سے متعلق تمام بیماریوں کے لیے ملٹھی کا استعمال نہایت مفید ہے،ملٹھی قبض کے لیے نہایت موثر ہے، اسکا سفوف پانی اور چینی کے ساتھ لینا جلاب کا کام دیتا ہے،ماہرین نے بتایا ملٹھی دور کی نظر میں خرابی کی صورت میں نہایت کارآمد ہے، پٹھوں کا درد دور کرتی ہے .
طبی ماہرین نے کچھ ترکیبات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ ملٹھی کی جڑوں کو رات بھر پانی میں بھگو کر رکھنے کے بعد صبح اسکا پانی پینے سے جوڑوںکا پرانے سے پرانا درد دورہوتا ہے،یہ بھی اس تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہےکہ گنجا پن دور کرنے میں بھی ملٹھی نہایت مفید ہے، ملٹھی کے ٹکڑے پیس کر دودھ اور ایک چٹکی زعفران ملا کر پیسٹ بنا کر رات کو سوتے وقت سر کے گنجے حصے میں لگا لینے سے بال آنا شروع ہو جاتے ہیں،ملٹھی پاکستان میں بلوچستان کے شمالی علاقہ جات میں خود رو ملتی ہے