مہنگائی مافیا کےخلاف سپریم کورٹ سوموٹو ایکشن لے،عوام ان مافیا کے ہاتھوں لٹ رہی ہے۔

0
25

کمشنر کراچی ڈویژن نوید احمد شیخ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کی سخت سرزنش و برہمی کے بعد بھی تاحال خواب غفلت میں پڑے ہوئے ہیں ادھر شہر بھر میں مارکیٹ و مہنگائی مافیا کے غیرقانونی اشتراک نے شہریوں سے فی سکینڈ و فی منٹ کے حساب سے لاکھوں کروڑوں کی غیرقانونی وصولیوں کا کاروبار و دھندا دھڑلے سے جاری رکھا ہوا ہے شہری ” مارکیٹ و مہنگائی مافیا کے بے رحم نشانے پر روزمرہ کے استعمال اشیائے خوردونوشں سمیت شہری الیکٹرونکس مافیا کے ہاتھوں زچ پس کر رہ گئے رمضان المبارک کیساتھ گرمیوں کے آغاز سے ہی مافیا نے ” سبزی ” فروٹ ” گوشت ” مصالحہ جات ” آٹا چینی سمیت الیکٹرونکس آئٹم ” فین ” پھنکھے ” فرج ” ڈیپ فریزر ” روم کولر ” اے سی ” کی من مانی قیمتوں پر فروخت کا غیرقانونی بزنس اپنے عروج پر الیکٹرونکس آئٹم کی مد میں شہریوں کی جیبوں پر جرائم پیشہ عناصر کی طرح ڈاکہ زنی کا عمل کھلے عام جاری ہے فی آئٹم شہریوں سے ہزاروں روپے غیرقانونی طور پر وصولیوں کا دھندا جاری ہئے دودھ کی 130 روپے فی لیٹر بلند ترین سطح پر فروخت جاری، اشیائے خوردونوشں و الیکٹرونکس آئٹم میں فی آئٹم ہزاروں روپے وصولی کا جھٹکا شہریوں کو چونا لگانے کا دھندا جاری ادھر برائلر مرغی اسٹاک کی طرح تاریخ کی بلند ترین سطح پر 500 روپے فی کلو فروخت کی جارہی ہئے جبکہ گردن / پوٹہ / کلیجی کی قیمت 2 سو سے 250 روپے فی کلو من مانی قیمتوں پر فروخت جاری حکومت سندھ کا ادارہ بیورو سپلائی اور ضلعی حکومت کے کرپٹ و راشی افسران راتوں رات سٹے کے اس بازار میں کروڑ پتی بن رہیں ہیں اور شہری کنگال ہورہیں ہیں مافیا بے رحمی سے شہریوں کو شکار کر رہی ہے دوسری طرف حکومت و حکومتی زمہ داران ہیں کہ مکمل بےحسی کی تصویر بنے ہوئے ہیں بلکہ کمشنر کراچی ڈویژن نوید احمد شیخ کے شہر بھر میں موجود فرنٹ مین کھلاڑیوں جن میں قابل زکر ڈپٹی کمشنرز ” اسسٹنٹ کمشنرز مختار کاروں کا شہر بھر میں جال بچھا ہوا ہئے مگر مزکورہ افسران جن پر شہریوں کے کروڑوں روپے بصورت ٹیکس خرچ ہوتے ہیں انھوں نے اپنے ریاستی عہدے فرائض منصبی اور اختیارات کو بس مال بناؤ اور وصولیوں کے دھندے میں بدل ڈالا جو اپنے فرائض منصبی عہدے اختیارات کا غلط استعمال کرنے کیساتھ شہر اور شہریوں سے دھوکہ اور انکے ٹیکسیز سے بھی بغاوت ہئے اس غیرقانونی دھندے پر سپریم کورٹ کو فوری طور پر ” سوموٹو ایکشن ” از خود نوٹس لینا چاہیے ادھر انتہائی افسوناک بات یہ ہئے کہ مزکورہ حکومتی افسران شہر بھر میں مہنگائی مافیا کے خلاف ڈرامے بازی کرتے ہوئے نمائشی میچیز کا بھی جال بچھاتے ہیں اور شہر بھر کے تمام ڈسٹرکٹس کی حدود میں دودھ مافیا ” گوشت مافیا ” بیکری مٹھائی والوں کے خلاف تابڑ توڑ کاروائیاں بھی کرتے ہیں جبکہ الیکٹرونکس مافیا کے خلاف ڈرامائی انداز میں بھی کوئی کاروائی اور جرمانہ یا چالان نہیں کرتے۔ ادھر مزکورہ کاروائیوں کے بارے میں شہری اسے اپنی جیبیں بھرنے اور کمائی کا دھندا بتاتے ہیں کیونکہ بھاری جرمانے کی دھمکی دیتے ہوئے بھاری وصولیوں کا بازار شہر بھر میں گرم رہتا ہے۔ متعلقہ انتظامیہ و پولیس رمضان سمیت ابھی سے عیدی مہم پر کمر بستہ نظر آتی ہے کمشنر اور انکی کرپٹ و راشی ٹیم اپنے دھندوں میں مصروف ہے۔ کمشنر کراچی ڈویژن اپنی تعیناتی سے ابتک زبانی جمع خرچ اور کاغذی کاروائی سے آگے نہ بڑھ سکے جبکہ سپریم کورٹ نے بھی انکی خوب کھینچائی کی کراچی ڈویژن کے / ڈپٹی کمشنرز / اسسٹنٹ کمشنرز / مختار کاروں نے اپنے ریاستی و ادارتی عہدے ( فرائض منصبی / اختیارات کو وصولیوں کا دھندا بنالیا مزکورہ سسٹم کی مد میں لاکھوں / کروڑوں / اربوں کا خرچ عوام پر مزید بوجھ بن گیا شہریوں کی جانب سے دئے جانے والے ٹیکس پر پلنے والے بھی شہریوں کے خلاف ڈٹ گئے راشی و کرپٹ ضلعی انتظامیہ نے اپنے عہدوں اور مناصب کے حساب سے وصولیوں کا بازار سجا رکھا ہئے لاکھوں کروڑوں ٹھکانے لگائے جارئیے ہیں جبکہ شہری مہنگائی مافیا کے رحم و کرم پر ادھر انتہائی حیران کن بات یہ ہے کہ کمشنر کراچی ڈویژن نوید احمد شیخ بس اپنی سیٹ اور مراعات کے مزے لوٹ رہیں ہیں اور شہری مافیا کے ہاتھوں لٹ رہیں ہیں شہریوں نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس گلزار احمد سے مزکورہ بالا مافیا اور انکو بھاری وصولیوں کے تحت تحفظ فراہم کرنے کیساتھ اپنے فرائض منصبی کے برخلاف پس پردہ سرپرستی کرنے کے حوالے سے سوموٹو ایکشن کا مطالبہ کردیا جبکہ مختلف سیاسی سماجی مزہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ،گورنر سندھ، وزیر بلدیات سمیت تمام تحقیقاتی اداروں سے اٹھائے گئے حلف اور اپنے فرائض منصبی کے مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

Leave a reply