ڈکیتی وارداتوں کی بڑھتی وجہ منشیات کا استعمال اور بےروزگاری ہے،ترجمان سندھ رینجرز

karachi

رینجرز ہیڈکواٹرمیں ترجمان رینجرز نے صحافیوں کو سالانہ رپورٹ پربریفنگ دی ہے،

ترجمان رینجرزنے بریفنگ میں بتایا کہ دہشت گردی ، قتل ، بھتہ خوری ، اقدام قتل ، اغواء برائے تاوان اور منشیات کے خلاف آپریشن کیے گئے،سال بھر میں مختلف 2292 آپریشن کے دوران 4213 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ، دہشت گردی کے خلاف 181 آپریشن کے دوران 60 دہشت گرد گرفتار اور 11 جدید اسلحہ برآمد کیے گئے ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لیئے 10 آپریشن میں 6 ٹارگٹ کلرز گرفتار کیے گئے بھتہ خوری کے خلاف 48 آپریشن میں 65 بھتہ خور گرفتار کیے گئے 64 عدد اسلحہ برآمد کئے گئے،ڈکیتوں کے خلاف 506 آپریشن میں 725 ڈاکوں گرفتار کرکے 406 اسلحے برآمد کئے گئے منشیات فروشوں کے خلاف 659 چھاپوں کے دوران 738 ملزمان گرفتار 216 چھوٹے بڑے اسلحے برآمد کئے گئے، غیر قانونی اسلحے کے خلاف 18 چھاپہ مار کارروائیاں کی گئیں اور 2 ملزمان گرفتار اور 1091 اسلحہ برآمدکئے گئے سندھ رینجرز کی 2 جوانوں نے جام شہادت نوش کیا ، 5 رینجرز جوان زخمی ہوئے ،

خاتون کی غیر اخلاقی ویڈیو وائرل کرنیوالا ملزم لاڑکانہ سے گرفتار

موٹروے کے قریب خاتون سے مبینہ زیادتی ،پولیس کی 20 ٹیمیں تحقیقات میں مصروف

‏موٹروے پر اجتماعی زیادتی کا سن کر دل دہل گیا ، ملوث تمام افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے ، مریم نواز

ترجمان رینجرز کے مطابق سال نوکے موقع پرسیکیورٹی اقدامات کے لیے موٹرسائیکل اسکواڈ تشکیل دیا گیا ہے،شہربھرمیں ڈکیتی کی وارداتوں کی بڑھتی وجہ منشیات کا استعمال اوربے روزگاری ہے،کراچی اور اندرون سندھ میں منشیات فروشی کے خلاف آپریشن کے دوران مجموعی طور پر 60,000.577 کلو گرام منشیات برآمد کی گئی۔جس میں 1969.16 کلو گرام حشیش، 128.703 کلو گرام ہیروئن، 133.914 کلو گرام آئس / کرسٹل، 8.46 کلو گرام افیم، 6056 کلو گرام گٹکا اور 51705 کلو گرام چھالیہ شامل ہے۔ مختلف کاررائیوں کے دوران 6ہائی پروفائل منشیات فروشوں کو گرفتار کیا گیا ،پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے خلاف آپریشن کے دوران مجموعی طور پر 1719 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ جن میں سے 1056 افراد کو پولیس کے حوالے کر دیا گیا جبکہ 663 افراد کو بلوچستان حکومت کی مدد سے واپس اپنے ملک روانہ کردیا گیا۔پاکستان رینجرز (سندھ) کی جانب سے کراچی اور اندرونِ سندھ میں لاء اینڈ آرڈر صورتحال کو کنٹرول کرنے کے ساتھ ساتھ مختلف ایونٹس کے انعقاد خاص طور پر الیکشن، IDEAS، پی ایس ایل، غیر ملکی کرکٹ ٹیموں کے دورہ پاکستان، مسلم اور دوسری کمیونٹیز کے مذہبی تہواروں کے دوران فول پروف سیکیورٹی بھی فراہم کی گئی۔ پاکستان رینجرز (سندھ) نے حالیہ سیلاب کے دوران بھر پور کردار ادا کیا اورمخیر حضرات کے تعاون سے اندرون سندھ میں سیلاب متاثرین کے لیے خوراک، کمبل، کپڑے،2223.617ٹن اشیائے خوردونوش اور 240.813 ملین روپے بھی تقسیم کیے گئے۔پاکستان رینجرز(سندھ) کی جانب سے شہریوں کے مسائل کے حل کے لیے قائم رینجرز مدد گار سیل میں مجموعی طور پر 1580 شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 1307 شکایات کا ازالہ کیا گیا جبکہ 17 افراد کو زیر حراست لیا گیا۔

Comments are closed.